مغربی بنگال کے ندیا ضلع کے ہاش کھالی علاقے میں ہوئے نابالغہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور پھر بہیمانہ طریقے سے نذر آتش کرکے قتل کا معاملہ طول پکڑنے لگا ہے۔ ریاست کی تمام اپوزیشن جماعتوں نے نابالغہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور پھر بہیمانہ طریقے سے نذر آتش کرنے کے قتل کے معاملے پر ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ Opposition Slams Mamata Govt on Hanskhali Rape-Murder Cases
اسی درمیان مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے ہاش کھالی میں نابالغہ کے ساتھ جنسی زیادتی و قتل معاملے کی رپورٹ طلب کی ہے، چیف سیکرٹری سے پورے معاملے کی وضاحت پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ گورنر جگدیپ دھنکر نے مغربی بنگال کے داخلہ سیکریٹری اور چیف سیکریٹری کو ہاش کھالی علاقے میں ایک نابالغہ واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کیا ہے۔ Governor Dhankhar Seeks Response from State govt on Gang Rape, Death of Minor
مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے نابالغہ کی آبروریزی اور پھر بہیمانہ قتل کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ریاست میں لاء اینڈ آرڈر پر سوال اٹھائے اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور ان کی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ گورنر جگدیپ دھنکر نے چیف سیکریٹری کو بلاتاخیر قتل پر تفصیلی رپورٹ دینے کی ہدایت دی ہے۔
دوسری طرف گورنر ہاؤس میں گورنر جگدیپ دھنکر اور حزب اختلاف کے رہنما شھبندو ادھیکاری کے درمیان ملاقات کے دوران ہاش کھالی میں نابالغہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور پھر اس کا بہیمانہ قتل اور ہوڑہ میں رام نومی کے موقع پر وی ایچ پی کے کارکنان پر لاٹھی چارج اور پتھراؤ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کانگریس رہنما ادھیر رنجن چودھری نے ہاش کھالی علاقے میں نابالغہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور بہیمانہ قتل پر وزیراعلیٰ برہمی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے وزاعلی ممتا بنرجی کے بیان قابل مذموم قرار دیتے ہوئے کہاکہ' اس معاملے میں ترنمول کانگریس کے رہنما ملوث ہے اسی وجہ سے اس پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کانگریس کے سنئیر رہنما نے کہاکہ قتل قتل ہوتا ہے، گناہ گناہ ہوتا ہے۔ جرائم کی وارداتوں کو دوسرے نظریہ سے دیکھا نہیں جا سکتا، لیکن وزیراعلیٰ نے پورے معاملے کو پلٹ کر رکھ دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہاتھرس اور ہاش کھالی واقعے میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ ہاتھرس میں جو کچھ بھی ہوا اسے ہاش کھالی علاقے میں دوہرایا گیا، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ہاتھرس معاملے کی تنقید کرتی ہیں اور ہاش کھالی معاملے پر پردہ ڈالتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مان لیا جائے کہ نابالغہ اور قصوروار ایک دوسرے کو جانتے تھے لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ دونوں میں سے کسی ایک کا قتل کر دیا جائے۔ جان پہچان کی بنیاد پر کسی کا قتل کر دیا جائے، لڑکی کو جنسی زیادتی کا ہدف بنایا۔ مجرم کو اس بنیاد پر چھوڑ دیا جائے کہ لڑکی کے ساتھ اس کا تعلقات تھے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما کے مطابق ہاتھرس کی واردات کو ندیا ضلع کے ہاش کھالی میں دوہرائی گئی ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ وہاں بی جے پی تھی یہاں ترنمول کانگریس ہے۔
مزید پڑھیں: