ETV Bharat / state

Suvendu Adhikari بنگال میں جمہوریت کا مذاق، بی جے پی

اپوزیشن رہنما سویندو ادھیکاری نے ہفتہ کو ریاست میں جمہوریت کی حفاظت کے لیے دفعہ 356 یا 355 نافذ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’صرف بیلٹ باکسز ہی نہیں، جمہوریت بھی تباہ ہوگئی ہے۔'

author img

By

Published : Jul 10, 2023, 7:53 PM IST

بنگال میں جمہوریت کامذاق : بی جے پی
بنگال میں جمہوریت کامذاق : بی جے پی

کولکاتا: مغربی بنگال اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری نے کہا کہ پنچایت انتخابات کے دوران جو کچھ بھی ہوا ہے اس کے خلاف آواز بلند کرنا لازمی ہے۔ ایک پارٹی نے اقتدار پر قبضہ برقرار رکھنے کے لیے تمام حدود پار کر چکی ہے۔ نندی گرام سے بی جے پی کے ایم ایل اے ادھیکاری نے ٹویٹ کیا کہ مغربی بنگال پنچایت انتخابات - جمہوریت کا کارنیول۔ ممتا بنرجی کے غنڈے اور سپاری کِلر اور ریاستی الیکشن کمشنر راجیو سنہا ریاست بھر میں اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں۔ یہ ان کا جمہوریت کا ماڈل ہے۔" انہوں نے عوام اور اپنے حامیوں سے 'کالی گھاٹ چلو' کی بھی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ اگر فائرنگ ہوتی ہے تو میں مارچ کی قیادت کروں گا۔ بنگال میں جمہوریت کی بحالی کے لیے میں کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔ ادھیکاری نے زور دیا کہ "میں نے جمہوریت کو بچانے کے لیے ان کی پارٹی (ترنمول کانگریس-ٹی ایم سی) اور دوستی چھوڑ دی۔ جمہوریت کی بحالی کے لیے ریاست میں دفعہ 356 یا 355 نافذ کی جانی چاہئے ۔ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ دہلی کیا کہتی ہے، لیکن میں ان آرٹیکلز کو نافذ کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں اور 'کالی گھاٹ چلو' کی قیادت اور وہاں سے اینٹیں ہٹانے کی مانگ کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:Panchayat Election In Bengal جہاں مرکزی فورسز کی تعینات تھی وہاں تشدد کے واقعات نہیں ہوئے

انہوں نے کہاکہ مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے چاہے فائرنگ میں 10-20 لوگ مارے جائیں، لیکن میں بنگال میں جمہوریت بحال کرنا چاہتا ہوں۔بی جے پی صدر نے الزام لگایاکہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو شرم آنی چاہیے۔ ریاست میں جمہوریت ختم ہو چکی ہے اور یہ ہندوستان کی انتخابی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔

یو این آئی

کولکاتا: مغربی بنگال اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری نے کہا کہ پنچایت انتخابات کے دوران جو کچھ بھی ہوا ہے اس کے خلاف آواز بلند کرنا لازمی ہے۔ ایک پارٹی نے اقتدار پر قبضہ برقرار رکھنے کے لیے تمام حدود پار کر چکی ہے۔ نندی گرام سے بی جے پی کے ایم ایل اے ادھیکاری نے ٹویٹ کیا کہ مغربی بنگال پنچایت انتخابات - جمہوریت کا کارنیول۔ ممتا بنرجی کے غنڈے اور سپاری کِلر اور ریاستی الیکشن کمشنر راجیو سنہا ریاست بھر میں اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں۔ یہ ان کا جمہوریت کا ماڈل ہے۔" انہوں نے عوام اور اپنے حامیوں سے 'کالی گھاٹ چلو' کی بھی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ اگر فائرنگ ہوتی ہے تو میں مارچ کی قیادت کروں گا۔ بنگال میں جمہوریت کی بحالی کے لیے میں کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔ ادھیکاری نے زور دیا کہ "میں نے جمہوریت کو بچانے کے لیے ان کی پارٹی (ترنمول کانگریس-ٹی ایم سی) اور دوستی چھوڑ دی۔ جمہوریت کی بحالی کے لیے ریاست میں دفعہ 356 یا 355 نافذ کی جانی چاہئے ۔ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ دہلی کیا کہتی ہے، لیکن میں ان آرٹیکلز کو نافذ کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں اور 'کالی گھاٹ چلو' کی قیادت اور وہاں سے اینٹیں ہٹانے کی مانگ کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:Panchayat Election In Bengal جہاں مرکزی فورسز کی تعینات تھی وہاں تشدد کے واقعات نہیں ہوئے

انہوں نے کہاکہ مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے چاہے فائرنگ میں 10-20 لوگ مارے جائیں، لیکن میں بنگال میں جمہوریت بحال کرنا چاہتا ہوں۔بی جے پی صدر نے الزام لگایاکہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو شرم آنی چاہیے۔ ریاست میں جمہوریت ختم ہو چکی ہے اور یہ ہندوستان کی انتخابی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.