ETV Bharat / state

Mamata Banerjee vs Governor: وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کوچانسلربنانے کا فیصلہ،اپوزیشن کی تنقید

author img

By

Published : May 27, 2022, 7:26 AM IST

سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد سلیم نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو ریاست کے سرکاری یونیورسٹیز کی چانسلر بنائے جانے کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔ WB Govt to Amend Law to Make CM Mamata Banerjee Chancellor of State-Run Universities

اپوزیشن
اپوزیشن

ریاست مغربی بنگال کی کابینہ کی جانب سے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو ریاست کے تمام سرکاری یونیورسٹیز کی چانسلر بنائے جانے کے فیصلے کے بعد نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔

ایک طرف ریاستی حکومت کی کابینی میٹنگ میں وزراء نے گورنر جگدیپ دھنکر کو چانسلر کے عہدے سے ہٹا کر پارٹی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو سرکاری یونیورسٹیز کی چانسلر بنانے پر متفق ہیں،تو وہیں دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں نے اس فیصلے کے خلاف سڑکوں پر اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔

WB Govt to Amend Law to Make CM Mamata Banerjee Chancellor of State-Run Universities

اسی درمیان سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد سلیم نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو ریاست کے سرکاری یونیورسٹیز کی چانسلر بنائے جانے کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔

سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے کہا کہ ریاست میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے،اسی وجہ سے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس واضح اکثریت حاصل کرنے کے بعد من مانی کر رہی ہے.جس سے ریاست کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ بنگال کے عام لوگوں اور ماہر تعلیم سے سوال کرتے ہیں کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کیسے کسی یونیورسٹی کی چانسلر بن سکتی ہیں؟

ان کا کہنا ہے کہ جس طرح بنگال میں ترنمول کانگریس کی حکومت بننے کے بعد ریاست میں تعلیمی نظام درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے ٹھیک اسی طرح سرکاری یونیورسٹیز کی چانسلر بننے کے بعد حال ہونے والا ہے۔
مزید پڑھیں:ممتا بنرجی کی ریلی کے اخراجات پر اپوزیشن کی تنقید

سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری کے مطابق ممتابنرجی اور ان کے وزراء گورنر جگدیپ دھنکر سے سیاسی انتقام لینے کے لئے مغربی بنگال کی نوجوان نسل کے مستقبل کو داؤ پر لگا چکے ہیں، آنے والے دنوں میں تعلیمی معیار بہتر ہونے کے بجائے خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

ریاست مغربی بنگال کی کابینہ کی جانب سے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو ریاست کے تمام سرکاری یونیورسٹیز کی چانسلر بنائے جانے کے فیصلے کے بعد نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔

ایک طرف ریاستی حکومت کی کابینی میٹنگ میں وزراء نے گورنر جگدیپ دھنکر کو چانسلر کے عہدے سے ہٹا کر پارٹی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو سرکاری یونیورسٹیز کی چانسلر بنانے پر متفق ہیں،تو وہیں دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں نے اس فیصلے کے خلاف سڑکوں پر اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔

WB Govt to Amend Law to Make CM Mamata Banerjee Chancellor of State-Run Universities

اسی درمیان سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد سلیم نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو ریاست کے سرکاری یونیورسٹیز کی چانسلر بنائے جانے کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔

سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے کہا کہ ریاست میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے،اسی وجہ سے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس واضح اکثریت حاصل کرنے کے بعد من مانی کر رہی ہے.جس سے ریاست کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ بنگال کے عام لوگوں اور ماہر تعلیم سے سوال کرتے ہیں کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کیسے کسی یونیورسٹی کی چانسلر بن سکتی ہیں؟

ان کا کہنا ہے کہ جس طرح بنگال میں ترنمول کانگریس کی حکومت بننے کے بعد ریاست میں تعلیمی نظام درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے ٹھیک اسی طرح سرکاری یونیورسٹیز کی چانسلر بننے کے بعد حال ہونے والا ہے۔
مزید پڑھیں:ممتا بنرجی کی ریلی کے اخراجات پر اپوزیشن کی تنقید

سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری کے مطابق ممتابنرجی اور ان کے وزراء گورنر جگدیپ دھنکر سے سیاسی انتقام لینے کے لئے مغربی بنگال کی نوجوان نسل کے مستقبل کو داؤ پر لگا چکے ہیں، آنے والے دنوں میں تعلیمی معیار بہتر ہونے کے بجائے خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.