مغربی بنگال میں جاری پندرہ روزہ سخت لاک ڈاؤن سے عام زندگی پوری طرح سے مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ تیسرے دن سڑکیں پوری طرح سے ویران رہیں۔
مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر خوفناک سے خوفناک تر ہوتی جارہی ہے جس کے سبب عام لوگوں میں دہشت کا ماحول ہے۔ دن بھر میں صرف پانچ گھنٹے ہی دکانیں کھلی رہتی ہیں۔ لوگ ان ہی گھنٹوں کے دوران ضروری سامان وغیرہ خرید کر گھر واپس لوٹ جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جن علاقوں سے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی اطلاع موصول ہوتی ہے وہاں پولیس پہنچ کر لوگوں کو کورونا گائڈ لائن کا سبق سکھاتی ہے۔
جانکاری کے مطابق سینما گھروں، جم، اسپورٹس کمپلیکس، ریستوران اور ہوٹل وغیرہ بند ہیں۔ اس پر سبھوں کو سختی سے عمل کرنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ لوکل ٹرین خدمات پہلے ہی معطل کر دی گئی ہیں اور اب اس فہرست میں میٹرو ریل کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد گیارہ لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جب کہ اس بیماری سے اب تک 12 ہزار لوگوں کی موت ہوئی ہے۔