ETV Bharat / state

Firhad Hakim Alleges ISF MLA Naushad Siddiqui کسی عالم دین کی توہین کرنے کا کوئی ارادہ نہیں

کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے میئر اور ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ ترنمول کانگریس کا کسی عالم دین کی توہین کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ گرفتار رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کا نام لئے بغیر کہا کہ مذہبی رہنماؤں کو سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے دو بار سوچنا چاہیے۔Firhad Hakim Alleges ISF MLA Naushad Siddiqui

کسی عالم دین کی توہین کرنے کا کوئی ارادہ نہیں
کسی عالم دین کی توہین کرنے کا کوئی ارادہ نہیں
author img

By

Published : Feb 4, 2023, 3:37 PM IST

کسی عالم دین کی توہین کرنے کا کوئی ارادہ نہیں

کولکاتا: مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ کے بھانگوڑ سے انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کی گرفتاری کے بعد سیاسی حلقہ دو حصوں میں منقسم ہو گیا ہے۔ ایک طرف حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ہے جو کولکاتا پولیس کی انڈین سیکولر فرنٹ کے خلاف کارروائی درست قرار دے رہی ہے دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں ہیں جو رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے رہی ہیں۔

وزیر فرہاد حکیم نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی مذہبی رہنما کا لبادہ اوڑھ کر سیاسی لیڈر بن جائے اور جس پارٹی نے اقلیتوں پر بار بار حملے کئے اس کی حمایت کرنا ٹھیک نہیں ہے۔

فرہاد حکیم نے سوال اٹھایا کہ نوشاد صدیقی کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے کیسے آئے؟ یہ رقم کس نے دی! یہ رقم الیکشن سے پہلے کیوں دی گئی؟ ہم جانتے تھے کہ انہوں نے اسمبلی الیکشن سی پی ایم کے ساتھ اتحاد میں لڑا تھا۔ بی جے پی کے ساتھ انڈراسٹینڈنگ کیسی رہی؟ بی جے پی کے ساتھ اس مفاہمت کا کیا مفاد ہے؟۔

یہ بھی پڑھیں:Firhad Hakim Slam Central Team وزیرفرہاد حکیم کی مرکزی ٹیم پر تنقید

ریاستی وزیر فرہاد حکم نے سوال اٹھایا کہ وہ کون سا مذہبی گرو ہے جو سیاست کرنے آیا ہے؟ پولیس پر اینٹ سے حملہ کرنا، پولیس اس مولوی کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرے گی! آپ ایک سیاسی جماعت کے پارٹی دفتر کو جلا رہے ہیں۔ ترنمول کی مخالفت کی ایک بڑی سازش کی جارہی ہے۔ جسے ہم بی جے پی کی بی ٹیم کہتے تھے۔ اب یہ کہنا پڑے گا کہ نوشاد صاحب بی جے پی کی بی ٹیم کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

کسی عالم دین کی توہین کرنے کا کوئی ارادہ نہیں

کولکاتا: مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ کے بھانگوڑ سے انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کی گرفتاری کے بعد سیاسی حلقہ دو حصوں میں منقسم ہو گیا ہے۔ ایک طرف حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ہے جو کولکاتا پولیس کی انڈین سیکولر فرنٹ کے خلاف کارروائی درست قرار دے رہی ہے دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں ہیں جو رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے رہی ہیں۔

وزیر فرہاد حکیم نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی مذہبی رہنما کا لبادہ اوڑھ کر سیاسی لیڈر بن جائے اور جس پارٹی نے اقلیتوں پر بار بار حملے کئے اس کی حمایت کرنا ٹھیک نہیں ہے۔

فرہاد حکیم نے سوال اٹھایا کہ نوشاد صدیقی کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے کیسے آئے؟ یہ رقم کس نے دی! یہ رقم الیکشن سے پہلے کیوں دی گئی؟ ہم جانتے تھے کہ انہوں نے اسمبلی الیکشن سی پی ایم کے ساتھ اتحاد میں لڑا تھا۔ بی جے پی کے ساتھ انڈراسٹینڈنگ کیسی رہی؟ بی جے پی کے ساتھ اس مفاہمت کا کیا مفاد ہے؟۔

یہ بھی پڑھیں:Firhad Hakim Slam Central Team وزیرفرہاد حکیم کی مرکزی ٹیم پر تنقید

ریاستی وزیر فرہاد حکم نے سوال اٹھایا کہ وہ کون سا مذہبی گرو ہے جو سیاست کرنے آیا ہے؟ پولیس پر اینٹ سے حملہ کرنا، پولیس اس مولوی کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرے گی! آپ ایک سیاسی جماعت کے پارٹی دفتر کو جلا رہے ہیں۔ ترنمول کی مخالفت کی ایک بڑی سازش کی جارہی ہے۔ جسے ہم بی جے پی کی بی ٹیم کہتے تھے۔ اب یہ کہنا پڑے گا کہ نوشاد صاحب بی جے پی کی بی ٹیم کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.