ETV Bharat / state

Panchayat Election In Bengal جہاں مرکزی فورسز کی تعینات تھی وہاں تشدد کے واقعات نہیں ہوئے

ڈی آئی جی بی ایس ایف ایس ایس گلیریا نے کہا کہ مرکزی فورسز نے مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کے دوران اپنی ذمہ داری کے ساتھ کام کیا ہے۔لیکن ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے مرکزی فورسز کو امید کے مطابق تعاون نہیں ملا ۔

author img

By

Published : Jul 10, 2023, 1:58 PM IST

جہاں مرکزی فورسز کی تعینات تھی وہاں تشدد کے واقعات نہیں ہوئے
جہاں مرکزی فورسز کی تعینات تھی وہاں تشدد کے واقعات نہیں ہوئے

کولکاتا:مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کے بعد بھی سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مختلف اضلاع میں جھڑپوں کے دوران متعدد لوگوں کی موت ہوئی تھی۔

اسی درمیان ایک انٹرویو میں بی ایس ایف کے ڈی آئی جی گلیریا نے کہا کہ ہفتہ کو بی ایس ایف اور سی آر پی ایف کے علاوہ ریاستی مسلح افواج کو تعینات کیا گیا تھا۔ان جگہوں پر جہاں بی ایس ایف کوتعینات کیا گیا تھا وہاں سے کسی حادثے یا 'ہلاکت' کی اطلاع نہیں ملی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان جگہوں پر انتخابات بآسانی ہوئے جہاں فوج موجود تھی۔ اس کے باوجود ایک یا دو جگہوں پر جہاں بھڑکانے کی کوشش کی گئی، فورس نے اسے بہت آسانی سے سنبھالا۔

بی ایس ایف کے ڈی آئی جی نے کہا کہ بدامنی پر قابو پانے کے لیے فورس کو پوائنٹ بلینک رینج پر دو بار گولی چلانی پڑی۔ ایک اور جگہ پر بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے فورسز کو گولی چلانا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ ایک جگہ جہاں بوتھ پر قبضہ کرنے کا واقعہ پیش آیا، پانچ افراد کو بی ایس ایف فورسز نے حراست میں لیا اور بعد میں انہیں پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:Bengal Panchayat Election مغربی بنگال کے 697 بوتھس پر آج دوبارہ ووٹنگ ہوگی

اس کا مطلب یہ ہے کہ جن جگہوں پر مرکزی فورسز تعینات تھیں وہاں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مرکزی فورسز کی 649 کمپنیاں سنیچر کی صبح 11 بجے تک یعنی پولنگ کے دن ریاست پہنچ گئیں۔ یہ بات بی ایس ایف کے ڈی آئی جی نے آج کہی۔ انہوں نے کہا کہ کل بوتھوں میں سے 4,834 حساس بوتھ تھے۔ لیکن ہمیں میڈیا سے یہ اطلاع ملی۔ جب بوتھوں کی تعداد 61,000 سے کچھ زیادہ تھی، تو تمام بوتھوں پر مرکزی فورسز کو تعینات کرنا ممکن نہیں تھا۔ اس معاملے میں حساس بوتھوں کو ترجیح دی گئی تھی۔ ضلع کلکٹر اور سپرنٹنڈنٹ آف پولس کے ذریعے کل انتخابات میں جن بوتھوں کو ہم نے حساس پایا تھا وہاں مرکزی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا۔

کولکاتا:مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کے بعد بھی سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مختلف اضلاع میں جھڑپوں کے دوران متعدد لوگوں کی موت ہوئی تھی۔

اسی درمیان ایک انٹرویو میں بی ایس ایف کے ڈی آئی جی گلیریا نے کہا کہ ہفتہ کو بی ایس ایف اور سی آر پی ایف کے علاوہ ریاستی مسلح افواج کو تعینات کیا گیا تھا۔ان جگہوں پر جہاں بی ایس ایف کوتعینات کیا گیا تھا وہاں سے کسی حادثے یا 'ہلاکت' کی اطلاع نہیں ملی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان جگہوں پر انتخابات بآسانی ہوئے جہاں فوج موجود تھی۔ اس کے باوجود ایک یا دو جگہوں پر جہاں بھڑکانے کی کوشش کی گئی، فورس نے اسے بہت آسانی سے سنبھالا۔

بی ایس ایف کے ڈی آئی جی نے کہا کہ بدامنی پر قابو پانے کے لیے فورس کو پوائنٹ بلینک رینج پر دو بار گولی چلانی پڑی۔ ایک اور جگہ پر بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے فورسز کو گولی چلانا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ ایک جگہ جہاں بوتھ پر قبضہ کرنے کا واقعہ پیش آیا، پانچ افراد کو بی ایس ایف فورسز نے حراست میں لیا اور بعد میں انہیں پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:Bengal Panchayat Election مغربی بنگال کے 697 بوتھس پر آج دوبارہ ووٹنگ ہوگی

اس کا مطلب یہ ہے کہ جن جگہوں پر مرکزی فورسز تعینات تھیں وہاں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مرکزی فورسز کی 649 کمپنیاں سنیچر کی صبح 11 بجے تک یعنی پولنگ کے دن ریاست پہنچ گئیں۔ یہ بات بی ایس ایف کے ڈی آئی جی نے آج کہی۔ انہوں نے کہا کہ کل بوتھوں میں سے 4,834 حساس بوتھ تھے۔ لیکن ہمیں میڈیا سے یہ اطلاع ملی۔ جب بوتھوں کی تعداد 61,000 سے کچھ زیادہ تھی، تو تمام بوتھوں پر مرکزی فورسز کو تعینات کرنا ممکن نہیں تھا۔ اس معاملے میں حساس بوتھوں کو ترجیح دی گئی تھی۔ ضلع کلکٹر اور سپرنٹنڈنٹ آف پولس کے ذریعے کل انتخابات میں جن بوتھوں کو ہم نے حساس پایا تھا وہاں مرکزی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.