نیشنل ہیلتھ مشن کے سینئر رہنما اور سابق ضلع صدر فیضان علی ترمبو نے اپنے ایک پریس بیان میں کہا کہ پون کمار (آئی ایس ایم فارماسسٹ) اپنی ڈیوٹی کے دوران بجلی كے جھٹكا لگنے کے سبب ہلاك ہوگئے تھے۔ پون کمار كی اسپتال کی عمارت میں یوم آزادی کے موقع پر قومی پرچم لہرانے کے دوران کرنٹ لگنے كی وجہ سےموت ہوگئی تھی۔ ترمبو نے کہا کہ آنجہانی پون کمار اپنی فیملی میں كمانے والے واحد ركن تھے۔ اس لیے حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر ان کے خاندان کے لئے تقریباً 25 لاکھ روپے کا خصوصی معاوضہ اور مالی امداد دینے كا اعلان كرے، حالانکہ انسانی جان کا نقصان ناقابل تلافی ہے۔
انہوں نے متوفی کو قومی ہیرو قرار دیتے ہوئے کہا کہ قومی پرچم لہراتے ہوئے اپنی جان گنوائی۔محکمہ صحت میں کام کرنے والے این ایچ ایم کے ملازمین پچھلے پندرہ سالوں سے بغیر کسی جاب سیکورٹی کے اپنی جان کی بازی لگا کر جموں و کشمیر کے دیہی اور دور دراز كے علاقوں میں عام لوگوں کی خدمات کو یقینی بنانے کےلئے کوششیں کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Sidra Mysterious Death Case جموں میں کشمیری باشندے کی پر اسرار موت، لواحقین کا تحقیقات کا مطالبہ
ایک اور سینئر این ایچ ایم رہنما ڈاکٹر حامد پڑے نے بتایا کہ متوفی پون کمار 2008 سے ضلع کٹھوعہ کے پی ایچ سی ہری چک میں تعینات این ایچ ایم کے تحت انتہائی لگن اور خلوص کے ساتھ کام کر رہے تھے ۔ ایل جی کی قیادت میں انتظامیہ کو چاہیے کہ این ایچ ایم کے تحت ایکس گریشیا کے علاوہ ان کے خاندان کو معاوضہ دے کر فوری طور پر ان كی مدد كریں ۔
دریں اثناء ضلع ڈوڈہ کے این ایچ ایم ملازمین نے مصیبت کی اس گھڑی میں متوفی کے خاندان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور مرحوم کےلئے دعا کی ہے۔این ایچ ایم کے ملازمین نے ایل جی منوج سنہا، چیف سکریٹری جموں و کشمیر، کمشنر سکریٹری صحت جموں و کشمیر اور مشن ڈائریکٹر این ایچ ایم جے اینڈ کے پر زور دیا ہے کہ وہ متوفی کے خاندان کو فوری طور پر خصوصی معاوضہ جاری کریں