ETV Bharat / state

مسلم شخص نے ہندو خاتون کی جان بچائی

author img

By

Published : Jul 29, 2020, 5:38 PM IST

مغربی بنگال ملک کی ان ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں سب سے زیادہ خون کا عطیہ کیا جاتا ہے۔

blood donation
blood donation

ایک ایسے وقت میں جب کورنا وائرس انفیکشن سے بھارت میں 1.5ملین افراد کو متاثر ہوچکے ہیں اور 33 ہزار جانیں تلف ہوگئی ہیں۔ ان حالات میں بھی کچھ سیاسی افراد فرقہ پرستی کو فروغ دینے کی کوشش کررہے ہیں مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ضرورت اور انسانیت کی بنیاد پر کام کررہے ہیں۔

مغربی بنگال پولس میں سب انسپکٹر شاہ عالم مرتضی نے ایک غیر مسلم خاتون کو انسانی بنیادوں پرخون دے کر جان بچائی ہے اورپولس آفیسر کی ہر طرف پذیرائی ہورہی ہے۔

مغربی بنگال ملک کی ان ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں سب سے زیادہ خون کا عطیہ کیا جاتا ہے۔ مگر کورونا وائرس کے بحران کے دور میں ہر کوئی اپنی جان بچانے اور اپنی قوت دفاع میں اضافے پرتوجہ دے رہا ہے۔ ہرایک کو اپنی جان کی فکر ہے۔ کورونا وائرس کے بحران میں خون کا انتظام کرنا بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ان حالات میں بھی خون کا عطیہ دے کر لوگوں کی جان بچارہے ہیں۔

شمالی 24پرگنہ کے کالیا گنج بلاک کے مہیش پور گاؤ کی رہنے والی میتو دیو شرما کی گزشتہ دنوں طبیعت زیادہ خراب ہونے کے بعد رائے گنج کے سرکاری اسپتال میں پہنچایا گیا، خاتون کے جسم سے خون بہہ رہا تھا اور ڈاکٹروں کی تمام کوششوں کے باوجود جسم سے بہت ہی زیادہ خون بہہ گیا تھا۔

ڈاکٹروں نے خاتون کو فوری طور پر خون چڑھانے کا مشورہ دیتے وہوئے کہا کہ اگر فوری خون نہیں چڑھایا گیا تو خاتون کی حالت مزید خراب ہوسکتی ہے۔ ڈاکٹروں نے مریضوں کے رشتہ داروں کو ”او گروپ“ کا خون جلد سے جلد انتظام کرنے کی ہدایت دی۔

یہ بھی پڑھیے
مغربی بنگال: گورنر کی وزیراعلی پر نکتہ چینی

مگر رشتہ داروں کیلئے رائے گنج میں خون کا انتظام کرنا مشکل ہورہا تھا۔ لاک ڈاؤن کے درمیان پٹرولنگ کررہی پولس ٹیم کو جب اس کی اطلاع ملی کہ ایک پریوار اپنے مریض رشتہ دار کو خون کا انتظام کرنے کیلئے چکر لگارہا ہے تو رائے گنج پولس سربراہ سومیت کمار نے اپنے ساتھیوں سے اپیل کی کہ اگر کسی کا خون کا گروپ او ہے تو وہ خون عطیہ کرکے لوگوں کی جان بچاسکتے ہیں۔

ایک ایسے وقت میں جب میتھو دیو کے خاندان کی ساری امیدیں ختم ہوگئی تھی توسب انسپکٹر شاہ عالم مرتضی سامنے آکر خاندان کے چہرے پر مسکراہٹ لوٹادی۔ رائے گج میڈیکل کالج کے مطابق خاتون کو خون چڑھانے کے بعد حالت مستحکم ہوگئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق خاتون جلد سے جلد صحت یاب ہوجائے گی۔

سب انسپکٹر شاہ عالم کے اس کارنامہ کی ہرطرف پذیرائی ہورہی ہے۔ مرتضی کے پولیس ساتھی اور سینئر افسران نے بھی سراہنا کی ہے۔ شمالی دیناج پور کے ایس پی انوپم سنگھ مرتضی بنگال کے فخر ہے۔ مرتضی مذہب سے اوپر اٹھ کر خاتون کو خون کا عطیہ ہندومسلم بھائی چارہ کی مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال پولس کو ان پر فخر ہے۔

یہ بھی پڑھیے
مغربی بنگال: 31 اگست تک لاک ڈاؤن میں توسیع

مریضہ میتھو دیو نے کہا 'اگرمسلمان بھائی خون نہیں دیتے تو میری زندگی آج خطرے میں پڑجاتی'۔

شاہ عالم نے کہا 'لوگوں کی زندگی بچانا ہمارا فرض ہے۔ میرے مذہب نے بھی یہی سکھایا ہے کہ ضرورت مندوں کی مدد کی جائے'۔

ایک ایسے وقت میں جب کورنا وائرس انفیکشن سے بھارت میں 1.5ملین افراد کو متاثر ہوچکے ہیں اور 33 ہزار جانیں تلف ہوگئی ہیں۔ ان حالات میں بھی کچھ سیاسی افراد فرقہ پرستی کو فروغ دینے کی کوشش کررہے ہیں مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ضرورت اور انسانیت کی بنیاد پر کام کررہے ہیں۔

مغربی بنگال پولس میں سب انسپکٹر شاہ عالم مرتضی نے ایک غیر مسلم خاتون کو انسانی بنیادوں پرخون دے کر جان بچائی ہے اورپولس آفیسر کی ہر طرف پذیرائی ہورہی ہے۔

مغربی بنگال ملک کی ان ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں سب سے زیادہ خون کا عطیہ کیا جاتا ہے۔ مگر کورونا وائرس کے بحران کے دور میں ہر کوئی اپنی جان بچانے اور اپنی قوت دفاع میں اضافے پرتوجہ دے رہا ہے۔ ہرایک کو اپنی جان کی فکر ہے۔ کورونا وائرس کے بحران میں خون کا انتظام کرنا بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ان حالات میں بھی خون کا عطیہ دے کر لوگوں کی جان بچارہے ہیں۔

شمالی 24پرگنہ کے کالیا گنج بلاک کے مہیش پور گاؤ کی رہنے والی میتو دیو شرما کی گزشتہ دنوں طبیعت زیادہ خراب ہونے کے بعد رائے گنج کے سرکاری اسپتال میں پہنچایا گیا، خاتون کے جسم سے خون بہہ رہا تھا اور ڈاکٹروں کی تمام کوششوں کے باوجود جسم سے بہت ہی زیادہ خون بہہ گیا تھا۔

ڈاکٹروں نے خاتون کو فوری طور پر خون چڑھانے کا مشورہ دیتے وہوئے کہا کہ اگر فوری خون نہیں چڑھایا گیا تو خاتون کی حالت مزید خراب ہوسکتی ہے۔ ڈاکٹروں نے مریضوں کے رشتہ داروں کو ”او گروپ“ کا خون جلد سے جلد انتظام کرنے کی ہدایت دی۔

یہ بھی پڑھیے
مغربی بنگال: گورنر کی وزیراعلی پر نکتہ چینی

مگر رشتہ داروں کیلئے رائے گنج میں خون کا انتظام کرنا مشکل ہورہا تھا۔ لاک ڈاؤن کے درمیان پٹرولنگ کررہی پولس ٹیم کو جب اس کی اطلاع ملی کہ ایک پریوار اپنے مریض رشتہ دار کو خون کا انتظام کرنے کیلئے چکر لگارہا ہے تو رائے گنج پولس سربراہ سومیت کمار نے اپنے ساتھیوں سے اپیل کی کہ اگر کسی کا خون کا گروپ او ہے تو وہ خون عطیہ کرکے لوگوں کی جان بچاسکتے ہیں۔

ایک ایسے وقت میں جب میتھو دیو کے خاندان کی ساری امیدیں ختم ہوگئی تھی توسب انسپکٹر شاہ عالم مرتضی سامنے آکر خاندان کے چہرے پر مسکراہٹ لوٹادی۔ رائے گج میڈیکل کالج کے مطابق خاتون کو خون چڑھانے کے بعد حالت مستحکم ہوگئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق خاتون جلد سے جلد صحت یاب ہوجائے گی۔

سب انسپکٹر شاہ عالم کے اس کارنامہ کی ہرطرف پذیرائی ہورہی ہے۔ مرتضی کے پولیس ساتھی اور سینئر افسران نے بھی سراہنا کی ہے۔ شمالی دیناج پور کے ایس پی انوپم سنگھ مرتضی بنگال کے فخر ہے۔ مرتضی مذہب سے اوپر اٹھ کر خاتون کو خون کا عطیہ ہندومسلم بھائی چارہ کی مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال پولس کو ان پر فخر ہے۔

یہ بھی پڑھیے
مغربی بنگال: 31 اگست تک لاک ڈاؤن میں توسیع

مریضہ میتھو دیو نے کہا 'اگرمسلمان بھائی خون نہیں دیتے تو میری زندگی آج خطرے میں پڑجاتی'۔

شاہ عالم نے کہا 'لوگوں کی زندگی بچانا ہمارا فرض ہے۔ میرے مذہب نے بھی یہی سکھایا ہے کہ ضرورت مندوں کی مدد کی جائے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.