کولکاتا:کانگریس کے صدر ملکاارجن کھڑگے نے پہلے ہی 2024 لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر اپوزیشن کیمپ کی میٹنگ بلانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔اس تناظر میں جواب دیتے ہوئے سدیپ بنرجی نے کہا کہ ہم راہل گاندھی کے معاملے پر مکمل طور پر کانگریس کے ساتھ تھے۔ ہم نے بھی ان کے ساتھ کالے کپڑے پہنے۔ اپوزیشن نے ترنگا لے کر مارچ کیا، ہمارے نمائندے بھی وہاں موجود تھے۔ میں ملک ارجن کھڑگے کی طرف سے منعقدہ اپوزیشن کیمپ کی پہلی میٹنگ میں بھی موجود تھا۔ ہم وہیں ہیں جہاں ہمیں اپوزیشن کے ساتھ رہنے کی ضرورت ہے ہم رہے گے لیکن ممتا بنرجی کو چھوڑ کر اپوزیشن پارٹی کی ریلی کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمان سدیپ بنرجی نے بھی کہا کہ جن ریاستوں میں کانگریس کمزور ہے۔ وہاں علاقائی پارٹی کو موقع دیا جائے۔لیکن وزارت عظمیٰ کے امیدوار کو ایک چہرے کے طور پر پہلے سے طے کرنا بی جے پی مخالف اتحاد کے لئے اچھا نہیں ہوگا۔ کانگریس کو 'بگ باس' کے رویہ سے ہٹنے کی ضرورت ہے۔
رکن پارلیمان سدیپ بنرجی نے کہاکہ مختلف علاقائی پارٹیوں کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے۔علاقائی جماعت کو اس کی اپنی ریاست میں مکمل اختیار دیا جائے۔ جہاں کانگریس مضبوط ہے۔ ہمیں ان کے حکم پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ لیکن رہنما کا فیصلہ الیکشن کے بعد کیا جائے گا۔ بنگال میں کانگریس اپنی اہمیت کھو چکی ہے۔ اس ریاست میں ترنمول اصل محرک ہے۔ ملک ارجن کھڑگے کہتے تھے کہ ملک راہل گاندھی کی قیادت میں چلے گا، اب وہ ایسا نہیں کہتے۔ دراصل وہ سمجھ چکے ہیں کہ صرف راہل سے ملک چلانا ممکن نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Adhir Choudhary Slam Mamata ساگردیگھی کا نتیجہ ترنمول کانگریس کے زوال کی ضمانت
ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ اجلاس کے اختتام کے بعد تمام اپوزیشن جماعتوں کی اعلیٰ قیادت سے اجلاس بلایا جائے گا۔ یہ میٹنگ 2024 سے پہلے مضبوط بی جے پی مخالف اتحاد کو یقینی بنانے کے لئے منعقد کی جائے گی۔ اس اجلاس میں اپوزیشن کیمپ کے پروگرام کا مستقبل کا خاکہ طے کیا جائے گا۔ ملک ارجن کھڑگے نے پہلے ہی اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ کے سلسلے میں کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو فون کرنا شروع کر دیا ہے۔ لیکن ابھی تک ممتا بنرجی کا کوئی فون نہیں کیاہے۔