ملک میں گذشتہ کئی ماہ سے کورونا وائرس کے وبائی شکل اختیار کرنے کے بعد سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران محرم کے موقع پر کولکاتا شہر میں کسی طرح اجتماع کرنے کی پریشانی کی وجہ سے کولکاتا میں محرم کا نہ جلوس نکالا گیا اور نہ ہی ماتم کا اہتمام کیا گیا۔
پورے کولکاتا میں گھروں میں ہی عزاداری کا اہتمام کیا گیا۔ چونکہ مرکزی حکومت کی جانب سے ان لاک 5 کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ جس کے بعد سو سے زائد افراد کسی طرح کے جلسے جلوس میں شامل ہو سکتے ہیں۔
آج پوری دنیا میں حضرت امام حسینؓ کی شہادت پر اربعین کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اربعین کو چہلم بھی کہتے ہیں۔
کولکاتا میں لاک ڈاؤن میں رعایت ملنے کی وجہ سے آج چہلم کے موقع پر کئی علاقوں میں جلوس نکالے گئے۔کولکاتا کے بی بی انارو امام باڑہ سے جلوس نکالا گیا اور زنجیری ماتم کا بھی اہتمام کیا گیا۔
آج کے دن کولکاتا کے مختلف امام باڑہ و مساجد میں شام کو بھی مجلس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔کولکاتا کی بصراوی مسجد، بی بی انارو امام باڑہ، گول کوٹھی وغیرہ میں مجالس کا اہتمام کیا جائے گا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ذاکر آصف علی نے بتایا کہ آج کے دن پوری دنیا میں اربعین کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ بھارت میں ہم اربعین کو چہلم بھی کہتے ہیں۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے محرم کے موقع پر ہم نے اپنے گھروں میں ہی عزاداری کا اہتمام کیا۔ لیکن اب چونکہ ان لاک 5 چل رہا ہے۔ سو سے زائد افراد کو جلسہ جلوس کرنے کی اجازت ہے۔ اس کے تحت آج کولکاتا ڈہر میں چہلم کے موقع پر جلوس نکالے گئے۔ زنجیری ماتم بھی کیا گیا۔ اس کے علاوہ آج شام کو شبیہ تابوت نکالی جائے گی۔ امام حسین کی شہادت کے بعد ان کا چہلم نہیں ہوا تھا اسی لیے ان کا چہلم آج تک منایا جاتا ہے۔