ریاست مغربی بنگال کے ضلع پرولیا کے بڑا بازار علاقے میں ماؤنوازوں کی جانب سے کسان قانون کے خلاف پوسٹر لگائے گئے ہیں جس کی وجہ سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔
مغربی بنگال میں یہ پہلا موقع ہے جب ماؤنواز کی جانب سے کسان قانون کے خلاف احتجاجی پوسٹر لگائے گئے ہیں۔
پوسٹر ہندی اور بنگلہ زبان میں ہیں جس میں واضح طور پر کسان قانون کی مخالفت کی گئی ہے۔
ماؤنواز گروہ کے سرگرم ہونے کے سبب عام لوگ دہشت میں مبتلا ہوگئے ہیں تاہم باشندوں کو لگ رہا ہے کہ جنگل محل میں ایک بار پھر ماؤنواز تنظیم ایک بار پھر سر اٹھانے لگی ہے۔
ماؤنوازوں کے پوسٹر میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی کسان پالیسی کی مخالفت کی گئی ہے۔
پوسٹر میں مزید لکھا گیا ہے کہ کسان قانون غریب کسانوں کے خلاف ہے اس سے انہیں راست نقصان ہوگا۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ کسان قانون کے ذریعہ صنعت کاروں کے ہاتھوں میں کسانوں کے مستقبل سونپنے کی ایک کوشش ہے جس کی مخالفت ضروری ہے۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ ماؤنوازوں کے پوسٹر سے احساس ہو رہا ہے کہ وہ ایک بار پھر سرگرم ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے سرگرم ہونے سے جنگل محل میں امن و امان کو خطرہ لاحق ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ سنہ 2011 میں ممتابنرجی کی حکومت آنے کے بعد ماؤنوازوں کو ختم کرکے جنگل محل میں امن و امان برقرار کیا تھا۔