کولکاتا: مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سیکریٹری محمد سلیم کو امید ہے کہ سی پی آئی ایم اور اس کی حلیف جماعتیں اگلے الیکشن میں اپنی کھوئی ہوئی زمین دوبارہ حاصل کرے گی۔اس تناظر میں انہوں نے آئی ایس ایف کے کارکنان اور حامیوں کے ساتھ پولیس کی جھڑپ اور نوشاد صدیقی کی گرفتاری کے معاملے پر بھی جم کر بھڑاس نکالی۔ محمد سلیم نے کہا کہ ریاست کی حکمران ترنمول کانگریس اپوزیشن جماعتوں کو کچلنے کی تمام تر کوششوں میں مصروف ہے۔ اپوزیشن جماعتوں ک جلسوں، جلوسوں کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں بھی عوام کے پاس گئے۔ وہاں ہمیں عوام کا ردعمل ملا ہے۔ انہوں نے بات کی۔ شکایت کی، لوگوں نے ہاتھ اٹھا کر ہماری مدد کی۔عام لوگ ترنمول کانگریس اور بی جے پی سے اب چکی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اب ہمیں سب کے گھروں کی دہلیز تک پہنچنا ہے۔ سی پی آئی (ایم) کی مرکزی کمیٹی کے رکن اور پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری کا وہی لہجہ ہے جو محمد سلیم کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اس ریاست میں لوگوں کے لئے لڑ سکتا ہے تو وہ سرخ پرچم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Biranda Karat On CM Mamata Banerjee ترنمول کی وجہ سے بنگال میں آرایس ایس کو فروغ ملا
اس تناظر میں سی پی آئی (ایم) کی قیادت نے حکمراں جماعت اور ریاست کی اہم اپوزیشن پارٹی کے خلاف بدعنوانی کے الزامات لگائے۔ محمد سلیم نے آئی ایس ایف کے کارکنان اور حامیوں کے درمیان تصادم میں پولیس کے رویے کی شدید مذمت کی۔ سیاسی انتقام کے تحت نوشاد صدیقی کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔ نوشاد صدیقی کو بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔ انڈین سیکولر فرنٹ کے حامیوں کو بھی پریشان کیا جا رہا ہے۔