کولکاتا: مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سیکریٹری محمد سلیم نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے این سی ای آر ٹی کے گائیڈ لائن کے ساتھ ساتھ آر ایس ایس اور بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کے نام کو بدلنا نہیں چاہیے۔عام لوگوں پر اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ آر ایس ایس اور بی جے پی ہر چیز کو ایک الگ رنگ دینا چاہتے ہیں۔
غور طلب ہے کہ ملک کا نام صرف 'انڈیا' ہوگا۔ اس پالیسی پر مرکز کی بی جے پی حکومت نے سابق صدر رام ناتھ کووند کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی نام کی تبدیلی سے متعلق تمام قانونی پیچیدگیوں اور دیگر مسائل کا جائزہ لے گی اور مرکز کو سفارش کرے گی۔ اسی طرح مرکز آئین میں ترمیم کے ذریعہ 'انڈیا جو بھارت ہے کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس صورت میں تمام زبانوں میں ملک کا نام صرف 'بھارت' ہوگا۔
اس ترمیم سے پہلے این سی ای آر ٹی( نیشنل کونسل فار ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ) نے رہنما خطوط جاری کیے تھے۔ جہاں یہ کہا گیا ہے کہ اب سے اسکول کی نصابی کتابوں میں 'انڈیا' کا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے بجائے "بھارت" استعمال کیا جائے۔ سی پی آئی ایم کے ریاستی سکریٹری محمد سلیم نے کہا کہ نام میں کیا آتا ہے؟ اگر آپ رابندر ناتھ ٹیگور کے بجائے رابندر ناتھ کہیں گے تو کیا ان کا فلسفہ بدل جائے گا؟
محمد سلیم نے مزید الزام لگایاکہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت اب مارکسی سوچ پر حملہ کر رہے ہیں۔ یہ تنظیم صرف ہتھیاروں کی پوجا کرتی ہے۔ انہوں نے اگلے انتخابات میں بی جے پی کو جتانے کے لیے مذہب کی سیاست کا استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ اب وزیر اعظم کا چہرہ دکھا کر انتخابات جیتنا ممکن نہیں ہے۔ لہذا آر ایس ایس کو پردے کے پیچھے سے نکل کر مارکسیوں پر حملہ کرنا شروع کر دیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: NCERT textbooks to have Bharat این سی ای آر ٹی کی کتابوں میں اب انڈیا کے بجائے بھارت لکھا جائے گا
دوسری طرف مہوا میترا معاملے پر محمد سلیم نے ترنمول کانگریس کی تنقید کی ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ترنمول کانگریس کی اعلیٰ قیادت ممتا بنرجی اور ابھیشیک بنرجی اس معاملے میں خاموش ہیں۔ان کی خاموشی کی وجہ سے کرشنا نگر سے رکن پارلیمان پر مزید تنقید کی جا رہی ہے۔مہوا موئترا کی حمایت میں ترنمول کانگریس کے سربراہ کو آگے آنے کی ضرورت ہے۔