مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ کے جیون تلہ سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی شوکت ملا نے کہا کہ اقلیتی طبقے کے لیے متعدد ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔
رکن اسمبلی شوکت ملا نے کہا کہ ان ترقیاتی منصوبوں میں سے لڑکیوں کی تعلیم سب سے اہم ہے۔ اس کو آسان بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔'
رکن اسمبلی نے کہا کہ لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم سے ہمکنار کرنا ہمارا اولین مقصد ہے۔ اس کے لیے متعدد منصوبوں کو عمل میں لانے کا کام شروع ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کے لیے مدرسہ تعلیم سے لے کر اعلیٰ تعلیم کی راہ ہموار بنانے کے ایک مشن پر کام کیا جا رہا ہے۔'
ان کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کنیاشری منصوبے کے تحت لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کی جانب سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے اب لاکھوں روپے بطور اسکالرشپ فراہم کیے جا رہے ہیں جب کہ دوسری ریاستوں میں ایسا نہیں ہے۔'
رکن اسمبلی کے مطابق ممتابنرجی کے اقتدار میں آنے کے بعد ڈراپ آؤٹ میں بھی کمی آئی ہے۔ ڈراپ آؤٹ میں کمی آنے کا مطلب یہ ہے کہ بچے اور بچیاں تعلیمی اداروں سے منسلک ہیں۔'
- مزید پڑھیں: افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ملالہ کا طالبان کو مکتوب
- تین مسلم طالبات نے کاشی ودیا پیٹھ یونیورسٹی میں گولڈ میڈل حاصل کیا
- بین الاقوامی امتحان ’ٹوفل‘ پاس کرنیوالی 12سالہ کشمیری طالبہ
- بچیوں کی تعلیم پر خاص توجہ دینے کی ضرورت: بشریٰ عثمانی
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں ریاستی حکومت کی جانب سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے متعدد منصوبوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے تحت طالبات کو اسکالرشپ دی جاتی ہے۔'