ETV Bharat / state

Minority Leaders Reaction رکن اسمبلی محمد نوشاد صدیقی کی گرفتاری پر مسلم حلقوں میں شدید ناراضگی - سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری

انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کو احتجاج کے دوران پولس کے ذریعہ زدو کوب کیے جانے اور پھر گرفتاری کے خلاف مسلم حلقوں میں شدید ناراضگی پائی جاتی ہے۔ کئی حلقوں نے کہا ہے کہ ممتا بنرجی کے راج میں بھی جمہوریت خطرے میں ہے۔Minority Leaders Reaction On MLA Naushad Siddiqui Arrest

رکن اسمبلی محمد نوشاد صدیقی کی گرفتاری پر مسلم حلقو ں میں شدید ناراضگی
رکن اسمبلی محمد نوشاد صدیقی کی گرفتاری پر مسلم حلقو ں میں شدید ناراضگی
author img

By

Published : Jan 24, 2023, 11:35 AM IST

کولکاتا: سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ بھانگوڑ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کا ترنمول کانگریس کے رہنما عرب الاسلام سے کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا ہے ۔نوشاد عوام کے ذریعہ منتخب نمائندہ ہے۔ اس کے خلاف کارروائی جائز نہیں ہے۔ مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ میڈیا خود ہی نہیں جانتا ہے کہ کس سے کس کا موازنہ کیا جا سکتا ہے اور کس سے نہیں۔ بھانگوڑ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کا ترنمول کانگریس کے رہنما عرب الاسلام سے کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھانگوڑ کے ووٹرز نے نوشاد صدیقی کو رکن اسمبلی منتخب کیا ہے ۔نوشاد صدیقی کو عوامی جلسہ جلوس کرنے کا جمہوری حق حاصل ہے۔نوشاد نے اپنی پارٹی کے یومِ تاسیس کے موقع پر ایک جلسہ کرنے کی کوشش کی۔ لیکن یہ بات حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور اس کی پولیس کو پسند نہیں آئی۔

رکن اسمبلی محمد نوشاد صدیقی کی گرفتاری پر مسلم حلقو ں میں شدید ناراضگی
رکن اسمبلی محمد نوشاد صدیقی کی گرفتاری پر مسلم حلقو ں میں شدید ناراضگی

ان کا کہنا ہے کہ اگر کسی بھی پارٹی کے رہنما کو پولیس مارے گی تو اس کے کارکنان کیسے خاموش رہ سکتے ہیں ۔نوشاد صدیقی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ۔لوکوں کو اس کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے۔ فرفورہ شریف کے پیرزادہ قاسم صدیقی نے نوشاد صدیق کی گرفتاری پر احتجاج کرتے ہوئے خبردار کیا کہ رکن اسمبلی پر زیادتی ہو رہی ہے ۔اس کے خلاف ریاستی سطح پر احتجاج کیا جائے گا ۔اگر ضرورت پڑی تو میں کولکاتا کو مفلوج کر دیا جائے گا۔ پیرزادہ کے تبصروں نے سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے۔ کنال گھوش نے تبصرہ کیا کہ مذہب اور سیاست کو ملایا جا رہا ہے۔ جنوبی 24 پرگنہ کے مسلم اکثریتی علاقہ بھانگوڑ میں سیاسی تصادم کی وجہ سے گزشتہ جمعہ کی شب کشیدگی پھیل گئی تھی۔آئی ایس ایف کا دھرمتلہ میں پارٹی کے یومِ تاسیس کا پروگرام تھا۔ مبینہ طور پر ترنمول نے اس وقت کارکنان اور حامیوں پر حملہ کیا۔ آئی ایس ایف نے احتجاجاً دھرمتلہ میں محاصرہ شروع کر دیا۔

پولیس آئی ایس ایف کے اہلکاروں اور حامیوں کے ساتھ جھڑپ شروع ہو گئی۔ بوبازار تھانہ کے او سی اور ایڈیشنل او سی زخمی ہو گئے۔ پولیس نے انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی سمیت کل 43 لوگوں کو گرفتار کیا۔ ان کے اس بیان پر سیاسی حلقوں میں شدید تنقید شروع ہو گئی ہے۔ ترنمول کے ریاستی جنرل سکریٹری کنال گھوش نے کہا کہ کولکاتا میں بدامنی پھیلی ہوئی ہے۔ پولیس نے پولیس کا کام کیا۔ ایک ایم ایل اے کو گرفتار کیا گیا ہے۔ لیکن مذہب اور سیاست کو آپس میں ملانا درست نہیں ہے۔ اس سلسلے میں بی جے پی کے ترجمان شمک بھٹاچاریہ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے احتجاج کیا اور انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ پارٹی نے بھی ان کی مخالفت میں مظاہرے کا راستہ اختیار کیا۔ اس کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے. لیکن یہ دیکھنا چاہیے کہ مذہب اور سیاست آپس میں نہ مل جائیں۔ اس کے علاوہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے اور عوامی نمائندے کو ان کے حلقے میں داخل ہونے سے روکنا جرم ہے۔

یہ بھی پڑھیں:CM Mamata Banerjee مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے نیتاجی سبھاش چند بوس کو خراج عقیدت کی

خیال رہے کہ 21 جنوری کو آئی ایس ایف کے یوم تاسیس کے موقع پر کلکتہ کے رانی راش منی روڈ پر ایک جلسے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جنوبی 24 پرگنہ سمیت ریاست کے دیگر علاقوں سے بڑی تعداد میں پارٹی ورکر آرہے تھے۔ تاہم بھانگر میں آئی ایس ایف کے حامیوں پر ترنمول کانگریس کے ورکروں نے حملے کردیا۔ اس حملے میں نوشاد صدیقی بھی زخمی ہوگئے تھے۔ رانی راش منی روڈ پر جلسے عام کے بعد آئی ایس ایف حامیوں نے ایکپسلینڈ پر جام کرکے سابق ممبر اسمبلی اعراب الاسلام اور ان کے بیٹے حکیم الاسلام کے خلاف احتجاج کرنا شروع کردیا۔ تاہم پولس نے پیشگی وارننگ دیے بغیر لاٹھی چارج کردیا اور ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی کو گھسیٹتے ہوئے گرفتار کرلیا بعد میں آئی ایس ایف حامیوں نے بھی پولس پر پتھراؤ کیا۔

کولکاتا: سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ بھانگوڑ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کا ترنمول کانگریس کے رہنما عرب الاسلام سے کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا ہے ۔نوشاد عوام کے ذریعہ منتخب نمائندہ ہے۔ اس کے خلاف کارروائی جائز نہیں ہے۔ مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ میڈیا خود ہی نہیں جانتا ہے کہ کس سے کس کا موازنہ کیا جا سکتا ہے اور کس سے نہیں۔ بھانگوڑ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کا ترنمول کانگریس کے رہنما عرب الاسلام سے کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھانگوڑ کے ووٹرز نے نوشاد صدیقی کو رکن اسمبلی منتخب کیا ہے ۔نوشاد صدیقی کو عوامی جلسہ جلوس کرنے کا جمہوری حق حاصل ہے۔نوشاد نے اپنی پارٹی کے یومِ تاسیس کے موقع پر ایک جلسہ کرنے کی کوشش کی۔ لیکن یہ بات حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور اس کی پولیس کو پسند نہیں آئی۔

رکن اسمبلی محمد نوشاد صدیقی کی گرفتاری پر مسلم حلقو ں میں شدید ناراضگی
رکن اسمبلی محمد نوشاد صدیقی کی گرفتاری پر مسلم حلقو ں میں شدید ناراضگی

ان کا کہنا ہے کہ اگر کسی بھی پارٹی کے رہنما کو پولیس مارے گی تو اس کے کارکنان کیسے خاموش رہ سکتے ہیں ۔نوشاد صدیقی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ۔لوکوں کو اس کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے۔ فرفورہ شریف کے پیرزادہ قاسم صدیقی نے نوشاد صدیق کی گرفتاری پر احتجاج کرتے ہوئے خبردار کیا کہ رکن اسمبلی پر زیادتی ہو رہی ہے ۔اس کے خلاف ریاستی سطح پر احتجاج کیا جائے گا ۔اگر ضرورت پڑی تو میں کولکاتا کو مفلوج کر دیا جائے گا۔ پیرزادہ کے تبصروں نے سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے۔ کنال گھوش نے تبصرہ کیا کہ مذہب اور سیاست کو ملایا جا رہا ہے۔ جنوبی 24 پرگنہ کے مسلم اکثریتی علاقہ بھانگوڑ میں سیاسی تصادم کی وجہ سے گزشتہ جمعہ کی شب کشیدگی پھیل گئی تھی۔آئی ایس ایف کا دھرمتلہ میں پارٹی کے یومِ تاسیس کا پروگرام تھا۔ مبینہ طور پر ترنمول نے اس وقت کارکنان اور حامیوں پر حملہ کیا۔ آئی ایس ایف نے احتجاجاً دھرمتلہ میں محاصرہ شروع کر دیا۔

پولیس آئی ایس ایف کے اہلکاروں اور حامیوں کے ساتھ جھڑپ شروع ہو گئی۔ بوبازار تھانہ کے او سی اور ایڈیشنل او سی زخمی ہو گئے۔ پولیس نے انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی سمیت کل 43 لوگوں کو گرفتار کیا۔ ان کے اس بیان پر سیاسی حلقوں میں شدید تنقید شروع ہو گئی ہے۔ ترنمول کے ریاستی جنرل سکریٹری کنال گھوش نے کہا کہ کولکاتا میں بدامنی پھیلی ہوئی ہے۔ پولیس نے پولیس کا کام کیا۔ ایک ایم ایل اے کو گرفتار کیا گیا ہے۔ لیکن مذہب اور سیاست کو آپس میں ملانا درست نہیں ہے۔ اس سلسلے میں بی جے پی کے ترجمان شمک بھٹاچاریہ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے احتجاج کیا اور انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ پارٹی نے بھی ان کی مخالفت میں مظاہرے کا راستہ اختیار کیا۔ اس کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے. لیکن یہ دیکھنا چاہیے کہ مذہب اور سیاست آپس میں نہ مل جائیں۔ اس کے علاوہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے اور عوامی نمائندے کو ان کے حلقے میں داخل ہونے سے روکنا جرم ہے۔

یہ بھی پڑھیں:CM Mamata Banerjee مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے نیتاجی سبھاش چند بوس کو خراج عقیدت کی

خیال رہے کہ 21 جنوری کو آئی ایس ایف کے یوم تاسیس کے موقع پر کلکتہ کے رانی راش منی روڈ پر ایک جلسے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جنوبی 24 پرگنہ سمیت ریاست کے دیگر علاقوں سے بڑی تعداد میں پارٹی ورکر آرہے تھے۔ تاہم بھانگر میں آئی ایس ایف کے حامیوں پر ترنمول کانگریس کے ورکروں نے حملے کردیا۔ اس حملے میں نوشاد صدیقی بھی زخمی ہوگئے تھے۔ رانی راش منی روڈ پر جلسے عام کے بعد آئی ایس ایف حامیوں نے ایکپسلینڈ پر جام کرکے سابق ممبر اسمبلی اعراب الاسلام اور ان کے بیٹے حکیم الاسلام کے خلاف احتجاج کرنا شروع کردیا۔ تاہم پولس نے پیشگی وارننگ دیے بغیر لاٹھی چارج کردیا اور ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی کو گھسیٹتے ہوئے گرفتار کرلیا بعد میں آئی ایس ایف حامیوں نے بھی پولس پر پتھراؤ کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.