ETV Bharat / state

Minister Moloy Ghatak کلکتہ ہائی کورٹ سے ریاستی وزیر ملئے کھٹک کو عارضی راحت - عدالت سے رجوع

دہلی ہائی کورٹ نے ممتا بنرجی کی کابینہ کے سینئر وزیر ملئے کھٹک کو راحت دیتے ہوئے ای ڈی کو ہدایت دی ہے کہ وہ فی الحال ملے گھٹک کے خلاف اگلی سماعت تک کوئی کارروائی نہیں کر سکتی ہے۔

کلکتہ ہائی کورٹ سے ریاستی وزیر ملئے کھٹک کو عارضی راحت
کلکتہ ہائی کورٹ سے ریاستی وزیر ملئے کھٹک کو عارضی راحت
author img

By

Published : Apr 7, 2023, 1:11 PM IST

کولکاتا: ای ڈی وزیر ملئے کھٹک کو بار بار عدالت میں طلب کر رہی تھی۔اس کے لئے انہوں نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ کھٹک کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ وزیر جانچ میں مکمل تعاون کررہے ہیں ۔ آج کی سماعت کے بعد جسٹس انیش دیال کی بنچ نے کیس کو مزید سماعت کے لئے روسٹر بنچ کو بھیج دیا۔

دہلی ہائی کورٹ ایم پیز-لیجسلیٹرس کے لئے ای ڈی کے خلاف مالے گھٹک کی درخواست کے کیس کی سماعت کے لئے مخصوص بنچ ہوگی۔ چونکہ ملے گھٹک موجودہ ایم ایل اے ہیں، اس لئے دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس انیس دیال نے ان کے کیس کی سماعت نہیں کی۔ انہوں نے کیس کو متعلقہ عدالت میں بھیجنے کا حکم دیا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اگلی سماعت تک ملے گھٹک کو دوبارہ طلب نہیں کرے گی۔ ای ڈی کے وکیل نے یہ یقین دہانی عدالت میں مالے گھٹک کے وکیل کی درخواست کے بعد دی ہے۔

سماعت کے دوران مالے گھٹک کے وکیل نے کہا کہ وہ تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں۔ وہ ای ڈی کے سمن کے جواب میں بھی پیش ہوئے ہییں۔ ای ڈی نے کئی دستاویزات مانگے ہیں ۔ انہوں نے تمام کاغذات جمع کرائے۔ تاہم انہیں چھ سات مرتبہ طلب کیا جا چکا ہے۔ وہ ریاست کے وزیر قانون ہیں۔ جس دن ملک کے صدر کلکتہ آرہی تھیں اس دن انہیں بلایا جارہا تھا۔ جس دن چیف جسٹس حلف اٹھاتے ہیں، انہیں بلایا جاتا ہے۔ انہیں منتخب طور پر ان دنوں میں طلب کیا جا رہا ہے جب ان کے لیے حاضر ہونا ممکن نہیں ہے۔ ان کے وکیل نے استدعا کی کہ آئندہ سماعت تک ملے گھٹک کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:Fruits Price Hike کولکاتا میں پھلوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ

وکیل کا دعویٰ ہے کہ ملے گھٹک ابھی تک ملزم نہیں ہے۔ اس سے قبل ملے گھٹک نے ستمبر 2022 میں سی بی آئی کا سامنا کیا تھا۔ سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے اہلکاروں نے ڈلہوزی میں ان کی سرکاری رہائش گاہ گئی تھی۔ وہاں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ یہی نہیں، سی بی آئی نے آسنسول اور کلکتہ میں ملئے گھٹک کے مزید پانچ گھروں پر بھی چھاپے مارے۔ ملے گھٹک نے تاہم پوچھ تاچھ کے بعد باہر جانے کے بعد اس بارے میں کچھ نہیں کہا۔ میڈیا کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک زیر التوا معاملہ ہے۔ اس لیے میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔

کولکاتا: ای ڈی وزیر ملئے کھٹک کو بار بار عدالت میں طلب کر رہی تھی۔اس کے لئے انہوں نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ کھٹک کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ وزیر جانچ میں مکمل تعاون کررہے ہیں ۔ آج کی سماعت کے بعد جسٹس انیش دیال کی بنچ نے کیس کو مزید سماعت کے لئے روسٹر بنچ کو بھیج دیا۔

دہلی ہائی کورٹ ایم پیز-لیجسلیٹرس کے لئے ای ڈی کے خلاف مالے گھٹک کی درخواست کے کیس کی سماعت کے لئے مخصوص بنچ ہوگی۔ چونکہ ملے گھٹک موجودہ ایم ایل اے ہیں، اس لئے دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس انیس دیال نے ان کے کیس کی سماعت نہیں کی۔ انہوں نے کیس کو متعلقہ عدالت میں بھیجنے کا حکم دیا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اگلی سماعت تک ملے گھٹک کو دوبارہ طلب نہیں کرے گی۔ ای ڈی کے وکیل نے یہ یقین دہانی عدالت میں مالے گھٹک کے وکیل کی درخواست کے بعد دی ہے۔

سماعت کے دوران مالے گھٹک کے وکیل نے کہا کہ وہ تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں۔ وہ ای ڈی کے سمن کے جواب میں بھی پیش ہوئے ہییں۔ ای ڈی نے کئی دستاویزات مانگے ہیں ۔ انہوں نے تمام کاغذات جمع کرائے۔ تاہم انہیں چھ سات مرتبہ طلب کیا جا چکا ہے۔ وہ ریاست کے وزیر قانون ہیں۔ جس دن ملک کے صدر کلکتہ آرہی تھیں اس دن انہیں بلایا جارہا تھا۔ جس دن چیف جسٹس حلف اٹھاتے ہیں، انہیں بلایا جاتا ہے۔ انہیں منتخب طور پر ان دنوں میں طلب کیا جا رہا ہے جب ان کے لیے حاضر ہونا ممکن نہیں ہے۔ ان کے وکیل نے استدعا کی کہ آئندہ سماعت تک ملے گھٹک کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:Fruits Price Hike کولکاتا میں پھلوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ

وکیل کا دعویٰ ہے کہ ملے گھٹک ابھی تک ملزم نہیں ہے۔ اس سے قبل ملے گھٹک نے ستمبر 2022 میں سی بی آئی کا سامنا کیا تھا۔ سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے اہلکاروں نے ڈلہوزی میں ان کی سرکاری رہائش گاہ گئی تھی۔ وہاں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ یہی نہیں، سی بی آئی نے آسنسول اور کلکتہ میں ملئے گھٹک کے مزید پانچ گھروں پر بھی چھاپے مارے۔ ملے گھٹک نے تاہم پوچھ تاچھ کے بعد باہر جانے کے بعد اس بارے میں کچھ نہیں کہا۔ میڈیا کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک زیر التوا معاملہ ہے۔ اس لیے میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.