مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے وارڈوں اور اس کے اطراف کے اضلاع میں ڈینگی کی نئی شکل ڈین تھری اسٹرین کے مریضوں کے کیسز کی تعداد تشویشناک اضافہ ہوا۔کورونا کے منحوس دور میں بھی کولکاتا اور شمالی 24 پرگنہ سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے۔ لیکن اس مرتبہ کولکاتا اور شمالی 24 پرگنہ کے ساتھ ساتھ ہوڑہ بھی پوری طرح سے متاثر ہوا ہے۔Minister Firhad Hakim Says WE ARE Waiting Central Govt Response
ریاستی وزیر اور کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے میئر فرہاد حکیم نے کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ ڈینگی کی نئی شکل ڈین تھری اسٹرین کے کیسز میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔ اس پر جدید طبی آلات کی مدد سے قابو پایا جا سکتا ہے لیکن مرکزی حکومت سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔
ریاستی وزیر نے کہا کہ ڈین تھری اسٹرین ڈینگی سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ڈینگی کے مریضوں میں اس علامت صاف طور دیکھی جا رہی تھی لیکن ڈین تھری سے متاثر مریضوں میں جو علامات پائی جا رہیں ہیں تشوش کا باعث ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔اس کے لئے جدید طبی آلات کی ضرورت ہے۔سنگاپور ڈینگی کے38 ہزار کیسز کی تصدیق ہوئی ہے اس کے باوجود وہاں حالات معمول پر ہے۔ہم نے مرکزی حکومت کو اس کے بارے میں آگاہ کیا ہے لیکن مرکزی حکومت کی عدم توجہی کے باعث ہمیں اس بیماری پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے میئر فرہاد حکیم نے کہا کہ ہم اپنی طرف سے ڈینگی پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش میں مصروف ہیں۔اس میں کچھ حد تک کامیابی ضرور ملی ہے لیکن کے مطابق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:MMU Condemns Fresh Arrests of Religious Scholars دینی علماء اور مبلغین کی گرفتاری قابل مذمت
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے مدنظر کولکاتا کے پانچ بڑے ہسپتالوں کے بیشتر وارڈوں کو ڈینگی کے مریضوں کے علاج کے لئے وقف کر ہے۔ضرورت پڑنے پر مزید ہسپتالوں میں ڈینگی اسپیشل کئیر یونٹ کھلا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران کولکاتا اورا س کے اطراف کے اضلاع میں ڈینگی اور ملیریا کے کیسز میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے مختلف علاقوں میں بیداری مہم بھی چلائی جارہی ہے۔ اس کے باوجود کیسز میں کوئی کمی نہیں آ رہی ہے۔West Bengal Govt Ask Modern Medical Machine & Equipment To Control Den3 Virus