باگٹوئی (بیربھوم): مغربی بنگال کے وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ ہم یہاں باگٹوی سانحہ میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ ممتابنرجی اور ان کی قیادت والی حکومت باگٹوی کے لوگوں کے ساتھ ہے۔ وزیراعلی ممتابنرجی باگٹوی کے لوگوں کے ترقیاتی کاموں کو جاری رکھنے کے لئے پرُعزم ہیں۔ ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی حادثے پر افسوس ہوتا ہے لیکن اس سے بھی زیادہ مایوسی اس بات پر ہوتی ہے جب اسی حادثے کو سیاست کی جاتی ہے۔حادثے اور موت کو لے کر سیاست کسی بھی قیمت پر جائز نہیں ہے۔باگٹوی میں چند لوگ ایسے ہیں جنہوں نے اس حادثے کے ذریعہ سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ۔
انہوں نے کہاکہ آپ کو یاد رکھنا چاہیے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پہلے بھی آپ کے ساتھ تھیں اور مستقبل میں بھی آپ کے ساتھ رہیں گی۔ میں یہاں یہ سمجھنے آیا ہوں کہ باگٹوئی گاؤں کے لوگ ممتا کی طرف ہیں یا نہیں۔ ذرائع کے مطابق ترنمول لیڈر اور مقامی گاؤں پنچایت پردھان بھدو شیخ کا گزشتہ سال مارچ میں بیر بھوم کے رام پورہاٹ میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے کے چند گھنٹے بعد باگٹوی گاؤں کے کئی گھروں کو آگ لگا دی گئی۔ آتشزنی میں 10 افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے تھے۔ اس واقعہ کو لے کر ریاست بھر میں زبردست بحث ہوئی بعد میں سی بی آئی کی ٹیم نے تحقیقات شروع کی۔ ترنمول کانگریس کے بلاک صدر انور الحق کو اس معاملے میں گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:MP Shatrughan Sinha چند گھبرائے ہوئے لوگ نفرت پھیلانے کا کام کرتے ہیں، شتروگھن سنہا
ریاستی فرہاد حکیم نے تین مساجد کو تین کمپیوٹر دئیے۔ فرہاد حکیم نے بلاک صدر سید سراج ضمی کے فیصلے کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ ہم مسجد کے مولوی کے پاس سیکھنے یا پڑھنے جاتے تھے۔ آج کی نسل یہ تعلیم کمپیوٹر کے ذریعے حاصل کرے گی۔