وزارت داخلہ نے ایک بار پھر مغربی بنگال حکومت کو خط لکھ کر 30 اپریل تک جاری لاک ڈاؤن کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔ وزارت داخلہ نے اس سے قبل ممتا حکومت کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر خط لکھ چکا ہے۔
![وزارت داخلہ نے دوسری مرتبہ بنگال حکومت کو خط لکھا](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/6772169_mha.png)
وزارت داخلہ نے مغربی بنگال حکومت کو خط لکھ کر ریاست کے تمام اضلاع میں لاک ڈاؤن کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے اس کے ساتھ ہی بھی کہا گیا ہے کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو بھی حکومت کو اس ضمن میں جواب دینا پڑے گا۔
اس سے قبل مرکزی وزارت داخلہ بنگال میں لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی اور غیر ضروری دوکانے کھلے جانے اور پولس انتظامیہ کے ذریعہ مذہبی تقریبات کے انعقاد کی اجازت دئیے جانے پر سخت اعتراض کیا ہے۔
وزارت داخلہ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کے ذریعہ موصول اطلاعات کے مطابق بنگال کے مختلف علاقوں میں لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی رپورٹ کی گئی ہے۔اس کے علاوہ ریاست کے مختلف علاقوں میں غیر ضروری دوکانوں کو بھی کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے کولکاتا کے اقلیتی اکثریتی علاقے راجا بازار، نارکل ڈانگہ، توپسیا،مٹیا برج،گارڈن ریچ،اقبال پوراور مانک تلہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان علاقوں میں معاشرتی فاصلے کا خیال نہیں رکھا جارہا ہے۔خیال رہے کہ نارکل ڈانگہ علاقے میں کورونا وائرس کے کئی مریض رپورٹ کئے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ بی جے پی لیڈروں نے گزشتہ دنوں الزام عاید کیا تھا کہ کلکتہ مسلم اکثریتی علاقوں میں لاک ڈاؤن کی پاسداری نہیں کی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ تبلیغی جماعت کے افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے سے متعلق اعداد وشمار کو ظاہر نہیں کئے جانے پر بی جے پی نے ممتا بنرجی پر ووٹ بینک کی سیاست کرنے کاالزام عاید کیا ہے۔
دودنوں قبل ممتا بنرجی نے مذہبی بنیادو ں پر کورونا اوئرس کے مریضوں کی تعداد بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وبا مذہب دیکھ کر نہیں آتے ہیں