ملک میں کوروناوائرس کے سبب ملک میں گزشتہ 23 مارچ سے جاری لاک ڈاؤن کا اثر تمام شعبوں پر پڑنے لگا ہے ۔ عام و خاص کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لاک ڈاؤن کے سبب معیشت پہلے ہی تباہ ہو چکی ہے ۔ غیرسرکاری کارخانوں، فیکٹریاں،دفاتر بند ہیں۔کام نہیں ہونےکے سبب ملازمین تنخواہ سے محروم ہو نے لگے ہیں۔ اس سے ملازمین کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے ۔
مغربی بنگال کے ہگلی ضلع کے سری رامپور کے سیوڑہ پھلی علاقے میں گزشتہ مارچ سے جاری لاک ڈاؤن کے دوران کام کاج بند ہونے سبب مالی بحران میں مبتلا ایک شخص نے گلے میں پھند ا ڈال کر خودکشی کرلی
سیوڑہ پھلی کے رہنے والے سندیپ چکرورتی(38) کپڑے کے شوروم میں ملازمت کرتے تھے ۔ لیکن ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد ان کی نوکری چلی گئی ۔
تنخواہ نہیں ملنے کے سبب سند یپ چکرورتی مالی تنگی کے شکار ہو گئے ۔ ان کے لئے گھر چلانا مشکل ہوتاجارہا تھا۔ ان کی فیملی بوڑھی ماں،بیوی ب،ایک بیٹا اور ایک بیٹی پر مشتمل ہے۔
ذہنی پریشانی مبتلا سندیپ چکرورتی نے اپنے باتھ روم میں پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔
پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کاجائزہ لیا اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہستپال بھجا۔
پولیس کاکہنا ہے کہ تفتیش جاری ہے۔ گھروالوں سے پوچھ تاچھ کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ پڑوسیوں سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ کام کاج بند ہونے کے سبب سندیپ بابو ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہو گئے تھے ۔
گھروالوں کاکہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے بعد سے ہی سند یپ اکثر وبیشتر پریشان دکھا جا رہا تھا۔ وہ مالی بحران میں مبتلا ہوگئے تھے۔
دوسری طرف مالدہ ضلع کے محمد پور میں لاک ڈاؤن کے سبب بے روزگار ہونے ثناء اللہ شیخ نام کے ایک شخص نے خودکشی کرلی۔ بے روزگار ہونے کے سبب وہ مالی بحران میں مبتلا ہو گئے۔ ان کے لئے گھر چلانا مشکل ہوگیا تھا۔