انھوں نے کہا کہ بھگوا پارٹی کی مقبولیت کسی کامیاب جدو جہد کی وجہ سے نہیں بلکہ ممتا بنرجی کی غلطی کا نتیجہ ہے۔
سومن مترا نے کہا یہ بھی کہا کہ ممتا بنرجی نے اپوز یشن جماعتوں کے رہنماؤں کو نشانہ بنایااور انہیں بی جے پی میں جانے میں مجبور کیا اور بنگال میں سیکولر جماعتوں کے انتشارکا فائدہ بھی بی جے پی کو ہی ملا۔
ریاست میں بی جے پی کی بڑھی سیٹوں پر انھوں نے کہا کہ ریاست کی 42سیٹوں میں سے 18سیٹوں پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی ہے۔ترنمو ل کانگریس جس نے گزشتہ انتخاب میں 34سیٹیں حاصل کی تھیں مگر اس مرتبہ 22سیٹوں پر ہی اکتفاکرنا پڑا۔
اور سی پی ایم کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی ہے اس بڑی جیت کے بعد بی جے پی رہنماؤں کو یقین ہے کہ 2021کے اسمبلی انتخاب میں حکومت بنانے میں وہ کامیاب ہوجائیں گے۔
مدن مترا نے کہا کہ ممتا بنرجی کی پالیسی تھی کہ اپوزیشن رہنمؤں کو ختم کردیا جائے اور انہوں نے بی جے پی کے علاوہ دیگر تمام پارٹیوں کے لیے مشکلات کھڑی کیے بی جے پی کے ساتھ مل کر ممتا نے کانگریس کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔
مدن مترا نے مزید کہا کہ ممتا انتخاب کے موسم میں وزیر اعظم بننے کا خواب دیکھ رہیں تھیں اور دوسری طرف کانگریس کو کمزور کرنے اور اس کے لیڈر شپ کو ختم کرنے کے لیے کام کررہی تھیں۔