سینئر کانگریسی رہنما سومن مترا بنگال کی سیاست کے اہم ستون تھے اور سیاست سے اوپر اٹھ کر ان کے تعلقات تمام سیاسی جماعتوں سے تھا۔سیاست میں وہ ممتا بنرجی سے سینئر تھے اور ممتا بنرجی جب ریاستی کانگریس کی صدارت کی دوڑ میں سومن مترا سے ہارگئیں تو وہ ناراض ہوکر کانگریس چھوڑ کر ترنمول کانگریس کی تشکیل دی۔تاہم سومن مترا کا موقف تھا کہ ان کیلئے سیاست کبھی بھی اقتدار کے حصول کا ذریعہ نہیں رہا اور نہ ہی وہ اقتدار میں آنے کیلئے کچھ کیا۔
سنہ 2014میں کانگریس میں دوسری مرتبہ واپس آنے کے بعد سومن مترا نے کہا تھا کہ وہ اصولوں کی سیاست کرتے ہیں اور اگر اقتدار ہی ان کی سیاست کا ماحصل ہوتا تو وہ ترنمو ل کانگریس کوایسے وقت میں نہیں چھوڑتے جب ترنمو ل کانگریس عروج میں تھی۔
سومن مترا نے کہا تھا کہ کبھی بھی وہ وزارت اعلیٰ کے دوڑ میں نہیں تھے۔وہ ممتا بنرجی کے پیچھے رہ کر بھی جدوجہد کیا ہے۔سومن مترا جب کانگریس چھوڑ کر 2008میں اپنی پارٹی قائم کرلی تھی اس وقت انہوں نے کہاتھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ممتا بنرجی ریاست کی وزیرا علیٰ بنیں۔2009میں ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر ڈائمنڈ ہاربر لوک سبھا حلقے سے انتخاب جیتنے کے بعد 2014جنوری میں وہ ترنمول کانگریس چھوڑ کر ایک بار پھر کانگریس میں شامل ہوگئے۔اس وقت لوگ کانگریس چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہورہے تھے مگر سومن مترا لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دے کر کانگریس میں شامل ہوگئے۔