مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ٹی ایم سی کے سینئر رہنما سبرتو مکھرجی کا کہنا ہے کہ ریاست میں حالات تیزی سے بدل رہے ہیں اور سیاسی سرگرمیاں اس وقت عروج پر ہیں۔
' بنگال میں ممتا بنرجی کا کوئی متبادل نہیں ' سبرتو مکھرجی نے کہا کہ 'بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اثر مغربی بنگال پر پڑے گا اور اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ہے۔ 'وزیر سبرتو کا کہنا ہے کہ 'بہار کے عوام نے اسمبلی انتخابات میں جو فیصلہ کیا۔ اس کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں۔' ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما نے کہا کہ بنگال پر بہار کا اثر پڑنا تقریباً طے ہے لیکن کس حد تک پڑے گا اس کا اندازہ آنے والت دنوں میں چل جائے گا۔' بنگال میں ممتا بنرجی کا کوئی متبادل نہیں ' تجربہ کار سیاسی رہنما کا کہنا ہے کہ اس کے باوجود بھارتیہ جنتا پارٹی کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ بنگال اور بہار کے درمیان سب سے بڑا فرق ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں ممتابنرجی واحد متبادل ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ممتا بنرجی کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ سبرتو مکھرجی کے مطابق بنگال کے عوام کو بھی یہ اچھی طرح سے معلوم ہے کہ ممتا بنرجی ان کی سیاسی جماعت کوئی متبادل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر اگلا اسمبلی انتخابات لڑیں گی اور دو تہائی نہیں بلکہ ڈھائی سو سیٹز لے کر اقتدار میں آئیں گی۔ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما آبرو مکھرجی کا کہنا ہے کہ' بی جے پی اسمبلی انتخابات جیت نہیں سکتی ہے. ان کے پاس وزیر اعلی کا امیدوار نہیں ہے. اگر رہتا تو امت شاہ اس کا اعلان کیا ہوتا۔'
سبرتو مکھرجی کا کہنا ہے کہ جہاں تک سی پی آئی ایم اور کانگریس کا سوال ہے تو ان دونوں کو ایک بھی سیٹ ملنے والی نہیں ہے۔ بائیں محاذ کے پاس عوامی حمایت حاصل نہیں ہے جبکہ کانگریس پوری طرح سے ختم ہو چکی ہے.
وزیر کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے پاس قائد نہیں ہے، بائیں محاذ کے س عوامی حمایت نہیں اور کانگریس ختم ہو چکی ہے. اس لئے مغربی بنگال کے عوام کے پاس ممتا بنرجی کے علاوہ کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے.