مغربی بنگال کے شہر کولکاتہ امفان طوفان کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ شہر میں چاروں طرف بربادی کا منظر ہے۔ تین روز کے بعد بھی راستوں پر درخت اور الیکٹرک کھمبے گرے پڑے ہیں۔ جس کے نتیجے میں کئی راستے بند ہیں لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جس کی وجہ سے کولکاتہ شہر کے لوگوں میں کارپوریشن کے تئیں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ راستوں میں پڑے درختوں کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی کی سپلائی بند ہو گئی ہے۔
ریاستی حکومت نے کولکاتہ کارپوریشن کے موجودہ کمشنر خلیل احمد کی جگہ پر اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی کمیشن کے چیف سیکریٹری ونود کمار کو اس کی ذمہ داری دی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ 'امفان طوفان کے بعد پیدا ہونے والے صورت حال سے نمٹنے میں خلیل احمد ناکام رہے ان کے کام سے ریاستی حکومت خوش نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کو کارپوریشن کے عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔
کارپوریشن کے کمشنر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد بھی خلیل احمد میونسپل کارپوریشن امور کے چیف سیکریٹری کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ گذشتہ دو دنوں سے شہر کے کئی علاقوں میں بجلی نہیں ہے۔ راستوں پر درخت بڑی تعداد میں ابھی بھی پڑے ہوئے ہیں۔ راستے سے درختوں کو ہٹانے کے لیے کوئی نہیں آیا۔
کئی علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت ہے۔ جس کے خلاف بیہالہ اور اجئے نگر میں لوگوں نے احتجاج بھی کیا۔ احتجاج کرنے والوں کا الزام ہے کہ بار بار کارپوریشن کو اطلاع دینے اور بجلی دفتر کو اطلاع دینے کے باوجود بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ابھی بھی کئی علاقوں میں کارپوریشن کے عملہ اور این ڈی آر ایف کی ٹیم نہیں پہنچی ہے۔ کئی جگہوں ہر بجلی کے تار ابھی بھی راستے پر پڑے ہوئے ہیں۔ محکمہ توانائی اور سی ایس سی ای کے اہلکاروں کی میٹنگ ہوئی جس کے بعد کارپوریشن کے عملہ نے اہم راستوں سے درختوں کو کاٹنے کا کام شروع کر دیا ہے۔