مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتابنرجی نے آج جلپائی گوڑی میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ہمت ہے تو قومی ترانے میں معمولی تبدیلی کرکے دکھائے ورنہ خاموشی اختیار کر لیں.
بی جے پی کے رہنما کو للکارتے ہوتے انہوں نے کہا کہ قومی ترانہ میں تبدیلی کرنے کی بات کرنے کو اہمیت کیوں دی جاتی ہے. ان میں ایسی کوئی بات نہیں ہے جس کے لئے انہیں اہمیت دی جائے.
بیرونی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے رہنماؤں کو بنگال اور یہاں کی عظیم شخصیات میں دلچسپی کبھی تھی ہی نہیں۔ اس لئے کبھی بھارت کی تاریخ کے عظیم ترین مجاہد آزادی نیتاجی سبھاش چندر بوس تو کبھی نوبل انعام یافتہ شاعر و ادیب ربندر ناتھ ٹائیگور کو لے کر سیاست اور بیان بازی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دس برسوں کے دوران ریاست میں جتنے ترقیاتی کام کئے ہیں اس کا ایک حصہ کام بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومتیں اب تک نہیں کر پائیں ہیں۔
انہوں نے کانگریس اور بائیں محاذ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور بائیں محاذ دونوں بی جے پی کی مدد کر رہیں ہیں۔ہمیں تینوں کو کانگریس, بائیں محاذ اور بی جے پی کو بنگال سے جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے. عوام کو اس کے لئے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ بی جے پی کے رہنما سبرامنیم سوامی نے قومی ترانہ میں تبدیلی کرنے کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے۔