مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے انیس خان قتل معاملے کو لے کر ممتا بنرجی حکومت پر جم کر تنقید کی۔ کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ممتابنرجی پر اپنی حکومت کو بچانے کے لئے اقلیتی طبقے کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔ Adhir Ranjan Chowdhury on Mamata Banerji
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں گزشتہ دس سے بارہ برس کے دوران اقلیتی طبقے کے لوگوں کی ترقی کے لئے کتنا کام کیا گیا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔
کسی سے کچھ چھپا نہیں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ سچائی یہ ہے کہ بنگال میں اقلیتی طبقے کو صرف اور صرف ووٹ کے بینک کے طور پر ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ واقعی ان کی ترقی کے بارے میں سوچا جاتا تو حالات بالکل کچھ اور ہی ہوتے۔ Congress on Mamata Banerji Regarding Minorities
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ انیس الرحمن خان کی موت کو لیکر اتنی باتیں کیوں ہو رہی ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ غیر جانبدارانہ جانچ کی جاتی اور قصوروار کو سزا دی جاتی لیکن سب کچھ برعکس ہو رہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ہم سب بھی چاہتے ہیں کہ انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کا معمہ سلجھے اور قصورواروں کو سزا ملے لیکن ان حالات میں کچھ کہا نہیں جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوران جو کچھ بھی ہوا اس پر بھی پردہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے آخر کب تک یہ سب چلے گا۔