انہوں نے لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران کہاکہ میں اس بل پر کیسے بحث کرسکتی ہوں جس کے بارے میں مجھے جانکاری نہیں ہے۔ اس میں شفافیت نہیں ہے۔میں جب سمجھ نہیں پارہی ہوں تو عام لوگ کیسے سمجھیں گے۔
مہوا مترا نے کہاکہ اس بل سے بجی زندگی متاثر ہو گی۔ عام لوگوں کی نجی زندگی راز راز نہیں رہ جائے گی۔ کبھی بھی حکومت اس طرح سے کسی کی نجی زندگی میں داخل اندازی نہیں کرسکتی ہے۔
رکن پارلیمان نے کہاکہ آدھار کارڈ مطلب غریب لوگوں کو فائد ہ پہنچنا تھا نہ کہ نجی زندگی سے متعلق معلومات حاصل کرنی تھی۔ اگر نجی زندگی کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ہی اصل مقصد ہے تواس بل کو کسی بھی قیمت پر پاس نہیں کرنا چا ہیے تھا۔
انہوں نے کہاکہ آدھار کارڈ کامطلب ہی بدل دیا گیا ہے۔فون خریدنے کے لیے بائیو میٹرک کی ضرورت پڑ رہی ہے۔بینک کے کاموں کے لیے بائیومیٹرک کی ضرورت پڑ رہی ہے۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان سب کاموں کے لیے بائیو میٹرک کی ضرورت کیوں پڑرہی ہے۔
مہوا مترا نے بل کے سیکشن5 پر سوال اٹھاتے ہوئے مہوا مترا نے کہاکہ نجی زندگی اور سیکورٹی دونوں غیر محفوظ ہیں۔ اس بنیاد پر کوئی کسی سے اس کی نجی زندگی کے بارے میں سوال نہیں کرسکتا ہے۔