کولکاتا: مغربی بنگال کے ندیا ضلع کے کرشنانگر سے ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان مہوا موئترا اپنی بے باکی کی سے اکثر و بیشتر سرخیوں میں رہتی ہیں۔ وہ بی جے پی حکومت کی مختلف پالیسیوں کی سخت مخالفت کے لئے مشہور ہیں۔ انہوں نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے من کی بات کا مذاق اڑایا۔ رکن پارلیمان کہا کہ بھارت میں من کی بات کوئی نہیں سنتا ہے۔ ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ملک میں من کی بات سننا اور نا سننا لوگوں کی مرضی پر ہونی چاہئے۔ اگر کوئی من کی بات نہیں سنتا ہے تو اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔ 36 طالبات کے خلاف کارروائی کیوں کی گئی۔ طالبات نے ایسا کچھ بھی نہیں کیا جس کی وجہ سے انہیں سزا دی جائے۔
-
I haven’t listened to monkey baat either. Not once. Not ever. Am I going to be punished as well? Will l be forbidden from leaving my house for a week?
— Mahua Moitra (@MahuaMoitra) May 12, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Seriously worried now. pic.twitter.com/HaqEQwsWOj
">I haven’t listened to monkey baat either. Not once. Not ever. Am I going to be punished as well? Will l be forbidden from leaving my house for a week?
— Mahua Moitra (@MahuaMoitra) May 12, 2023
Seriously worried now. pic.twitter.com/HaqEQwsWOjI haven’t listened to monkey baat either. Not once. Not ever. Am I going to be punished as well? Will l be forbidden from leaving my house for a week?
— Mahua Moitra (@MahuaMoitra) May 12, 2023
Seriously worried now. pic.twitter.com/HaqEQwsWOj
یہ بھی پڑھیں:Subramanian Swamy on Mamata: ممتابنرجی کو وزیراعظم ہوناچاہیے، سبرامنیم سوامی
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے من کی بات نہیں سنی، کبھی نہیں سنوں گی۔ کیا مجھے بھی سزا ملے گی؟ مجھے ایک ہفتے تک گھر سے باہر نہیں نکلنے دیا جائے گا؟ اب یہ واقعی پریشان کن ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 30 اپریل کو جب وزیر اعظم نریندر مودی کی من کی بات کا 100 واں ایپی سوڈ نشر ہونے والا تھا، پی جی آئی ایم ای آر، چنڈی گڑھ میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ ایجوکیشن کے طلباء سے اس پروگرام کو سننے کی امید تھی۔ حکام نے ایک نوٹس میں کہاکہ من کی بات 30 اپریل کو تھیٹر-1 میں نشر کی جائے گی۔ اس موقع پر نرسنگ کے پہلے اور تیسرے سال کے طالب علموں کے لئے 100ویں قسط کو سننا لازمی ہے۔اس پر اعتراض ہے ۔ان بچوں کے ساتھ جو کچھ کیا گیا وہ غلط ہے