کولکاتا:سیالدہ مین سکیشن میں رانا گھاٹ جانے والی مسافر ٹرین بدھ کو دوپہر 12 بجے کے قریب سیالدہ اسٹیشن کے قریب کارشیڈ جانے والی خالی ٹرین سے ٹکرا گئی۔ چونکہ اس جھٹکے کی شدت بہت زیادہ نہیں تھی اس لئے کوئی بڑا حادثہ نہیں ہوا۔Local Train Derailed In Sealdah Main Section In West bengal,No Casualties
تاہم کارشیڈ کی طرف خالی ٹرین کا ایک پہیہ ٹوٹ گیا۔ رانا گھاٹ جانے والی ٹرین کے ایک کیبن کے دروازے کو بھی نقصان پہنچا۔ ریلوے لائن کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ریلوے شروع سے ہی انسانی غلطی کے ساتھ ساتھ مکینیکل خرابی کا بھی حوالہ دے رہی ہے۔ واقعہ کی تحقیقات کے بعد ابتدائی طور پر معلوم ہوا کہ حادثہ کارشیڈ ٹرین کے ڈرائیور کی غلطی کی وجہ سے ہوا ہے۔
ریلوے ذرائع کے مطابق کارشیڈ جانے والی ٹرین کا ڈرائیور سگنل کو نظرانداز کرکے آگے بڑھ گیا۔۔ ریلوے کو ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ حادثہ اس لئے پیش آیا کیونکہ ’سنٹنگ لوکو پائلٹ‘ نے سگنل نہیں مانا۔ کیونکہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ یہ حادثہ کسی مشینی خرابی کی وجہ سے نہیں ہوا ہے۔ تاہم، ریلوے نے کہاکہ مکمل رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔
'خطرے میں سگنل گزر گیا' ریلوے کی اصطلاح میں ایک جانا پہچانا جملہ ہے۔ اگر ڈرائیور سرخ سگنل کو مانے بغیر ٹرین کے ساتھ آگے بڑھتا ہے، تو اسے 'خطرے میں سگنل پاسڈ' کہا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Rickshaw Pullers Face Crisis مغربی بنگال میں پیڈل رکشہ چلانے والوں کو مالی دشواریوں کا سامنا
ماضی میں اس طرح کے سگنلز کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے دنیا کے مختلف حصوں میں بڑے ٹرین حادثات رونما ہو چکے ہیں۔ یہاں تک کہ ان حادثات میں کئی ریلوے مسافروں کی موت ہو گئی۔ 2010 میں، مدھیہ پردیش میں 'سگنل پاسڈ ایٹ ڈینجر' کے واقعے میں 23 مسافروں کی موت ہو گئی تھی۔ 30 افراد زخمی ہوئے۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک انٹرسٹی ایکسپریس مدھیہ پردیش کے بدرباس کے مقام پر مال بردار گاڑی سے ٹکرا گئی تھی۔Local Train Derailed In Sealdah Main Section In West bengal,No Casualties