کورونا انفیکشن روکنے کیلئے جولائی میں ممتا بنرجی نے ہفتے میں دودن لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔اگست میں بھی لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا اور ستمبر میں تین دن مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔گزشتہ لاک ڈاؤن میں بھی پولس نے سختی سے تمام دوکانیں، بازار اور مارکیٹ کو بند کردیا تھا اورغیر ضروری طور پر باہر نکلنے والوں سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ پرائیوٹ گاڑیوں کی دستاویزات بھی چیک کی جا رہی ہیں۔
اس سے قبل 31 اگست کو ریاست گیر لاک ڈاؤن تھا۔ مرکز نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت سے مشاورت کے بغیر کسی بھی ریاست میں مکمل لاک ڈاؤن نہیں کیا جاسکتا۔ تاہم، ریاستی حکومت نے اس انفیکشن کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، پچھلے اعلان کے مطابق لاک ڈاؤن کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔اب 11 اور 12 ستمبر جمعہ اور ہفتہ کو ریاست بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہوں گے۔
اگست میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں 5ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جس میں 2,500افراد کو ماسک نہیں پہننے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
آج صبح سے ہی مغربی بنگال پولس کے جوان جگہ جگہ ناکہ لگاکر جانچ کررہی ہیں۔باہر نکلنے کی صحیح وجہ نہیں بتانے والوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔
مغربی بنگال حکومت نے سینئر آفیسر نے کہا کہ تمام پروٹوکول کا اہتمام کیا گیا ہے اور مرکز کو اس سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔بنگال میں اب تک کورونا کے 1,80,788 کیس آچکے ہیں۔
یومیہ اوسطا تین ہزار کیس آرہے ہیں اور اس میں سے 85فیصد افراد صحت یاب ہوکر گھر لوٹ گئے ہیں۔مغربی بنگال محکمہ صحت کے مطابق روزانہ جو کیس آرہے ہیں اس کے مقابل صحت یاب ہونے والوں کی تعداد زیادہ ہے۔اتوار تک کلکتہ میں کورونا کے اب تک 43,084 کیس آچکے ہیں۔شمالی 24پرگنہ ضلع جو ہندوستان کا دوسرا سب سے زیادہ آبادی والا ضَع ہے وہاں اب تک کورونا کے 43,084 کیس آچکے ہیں۔تاہم گزشتہ چند ہفتوں سے یہاں کلکتہ سے کیس آرہے ہیں۔