ریاست مغربی بنگال میں کولکاتا یونیورسٹی اور جادو پور یونیورسٹی میں سالانہ کنووکیشن کے دوران گورنر کو سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کی وجہ سے انہیں پروگرام میں شرکت کیے بغیر واپس جانا پڑا۔
واضح رہے کہ کوچ بہار یونیورسٹی میں 14 فروری کو سالانہ پروگرام منعقد ہونا ہے،گورنر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ کوچ بہار یونیورسٹی میں سالانہ پروگرام جمعہ کو منعقد ہورہا ہے اور اس تقریب میں پارتھو چٹرجی سمیت کئی ریاستی وزراء کو مدعو کیا گیا ہے مگر مجھے دعوت نہیں دی گئی ہے جب کہ چانسلر کی حیثیت سے پروگرام کی صدارت کرنے کا حق میرا ہے۔
نریندر پور میں رام کرشن مشن میں لیبارٹری کا افتتاح کے دورا ن میڈیا اہلکاروں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ریاستی وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے کہا کہ 'گورنر کو رونے کاسلسلہ بند کردینا چاہیے'۔
پارتھوچٹرجی نے کہا کہ میں گورنر کے تبصرے پر کیا کہہ سکتا ہوں، بس انہیں تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔
پارتھو چٹرجی نے کہا کہ بی جے پی کو عام لوگوں کی فکر نہیں ہے، چٹرجی نے وزیراعظم نریندر مودی کا نام لیے بغیر کہا کہ ملک میں اچھے دن نہیں آنے والے ہیں، مہنگامی میں اضافہ ہورہا ہے۔
چٹرجی نے مزید کہا کہ بی جے پی کو دہلی سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔