ریاست مغربی بنگال میں بائیں محاذ اور اس کی حلیف جماعتوں نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی پالیسیوں، بے روزگاری اور کسان بل کے خلاف 26 نومبر کو بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔
'مغربی بنگال بائیں محاذ کے چئیرمین بمان بوس نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی ناقص پالیسوں کی وجہ سے عام لوگوں کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی کی ناقص پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اس کے لئے عام لوگوں کی حمایت کی ضرورت ہے۔'
بائیں محاذ کے چئیرمین بمان بوس نے بے روزگاری اور کسان بل کے خلاف 26 نومبر کو ہونے والے بھارت بند کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔
نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'بائیں محاذ اور اس کی 18 حلیف جماعتوں، کانگریس اور اس کی مزدور تنظیم سمیت تمام مزدور تنظیموں نے بند کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'مغربی بنگال کے عوام سے بھی اس بند کو کامیاب بنانے کی اپیل کی جا رہی ہے۔ مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی مخالفت کرنا ہی ہمارے لئے واحد موثر راستہ ہے۔'
بمان بوس کے مطابق 'ریاست کے تمام اضلاع میں بند کی حمایت میں جلسے جلوس نکالے جا رہے ہیں اور عام لوگوں سے اس بند میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔'
بائیں محاذ کے چئیرمین کا کہنا ہے کہ 'شمالی 24 ضلع کے بیرکپور سے ٹیٹاگڑھ تک 26 نومبر کو ہونے والے بند کی حمایت میں جلوس کا اہتمام کیا گیا تھا۔'
انہوں نے کہا کہ 'جلوس میں لوگوں کی بھیڑ نے یہ ثابت کردیا ہے کہ عام لوگ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی ناقص پالیسیوں کے خلاف سڑکوں پر آنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ' 26 نومبر کو ہونے والے بند کو کامیاب بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔'
واضح رہے کہ شمالی 24 پرگنہ ضلع کے مختلف علاقوں میں 26 بومبر کو ہونے والے بند کو کامیاب بنانے کے لئے جلسہ و جلوس کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔