مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 کے انعقاد میں چند مہینہ ہی باقی رہ گیا ہے۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان جہاں ایک طرف دل بدل کا کھیل جاری ہے تو وہیں دوسری طرف بایاں محاذ اور کانگریس کا اتحاد ووٹروں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔
بایاں محاذ اور کانگریس اتحاد اسمبلی انتخابات میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے خلاف پہلے ہی محاذ کھول چکا ہے۔
بہار اسمبلی انتخابات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی بائیں بازو کی جماعتوں کی عقابی نظریں اب مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات پر مرکوز ہو گئی ہیں۔
سی پی ایم کے جنرل سکریٹری ڈی راجا کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بایاں محاذ اور کانگریس مل کر توقع کے مطابق مظاہرہ کر سکتی ہیں۔
ان کے مطابق بایاں محاذ اور کانگریس کے پاس قومی سطح کے رہنماؤں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ان رہنماوں کی مدد سے مغربی بنگال کے عوام کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی جا سکتی ہے۔
ڈی راجا نے کہا کہ مغربی بنگال کے عوام کے پاس کانگریس اور بائیں محاذ کے اتحاد کی شکل میں ایک بہترین متبادل موجود ہے۔ اس سے پارٹی کو فائدہ مل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے عوام حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں سے دور ہو چکے ہیں۔ وہ کانگریس اور بایاں محاذ کو متبادل کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
ڈی راجا نے مزید کہا کہ مغربی بنگال کانگریس کے انتخابی مشیر جتین پرساد سے اس اتحاد کو مضبوط بنانے کے حوالے سے جلد بات چیت کی جائے گی۔
اس کے بعد بہار اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا جائے گا۔ تب تک بنگال میں بی جے پی اور ترنمول کانگریس کو دل بدل کے کھیل کھیلنے کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بہار اسمبلی انتخابات میں بایاں محاذ کی حلیف جماعت سی پی آئی ایم, سی پی ایم اور سی پی آئی ایم ایل کی کارکردگی کافی اچھی رہی تھی۔