ETV Bharat / state

ویسٹ بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی کا اردو شعبہ، طلبا کا منتظر - مغربی بنگال نیوز

ریاست مغربی بنگال میں اردو زبان و ادب کی اعلیٰ تعلیم اور ریسرچ کے لئے پہلے صرف کلکتہ یونیورسٹی ہی واحد ذریعہ تھی لیکن اب کئی یونیورسٹیوں میں اردو کا شعبہ قائم ہو چکا ہے جن میں مغربی بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی باراسات بھی شامل ہے۔ شعبہ قائم تو ہو چکا ہے لیکن طلبا کی کمی ہے لہذا شعبہ کو اردو داں طبقے کی توجہ منتظر ہے۔ طلبا کی خاطر خواہ تعداد رہی تو آئندہ سال سے ریسرچ کا کام بھی شروع کرنے میں آسانی ہوگی۔

west bengal state university
ویسٹ بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی
author img

By

Published : Nov 13, 2020, 9:38 PM IST

ریاست مغربی بنگال میں اردو بولنے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ کولکاتا شہر کے علاوہ متعدد ایسے چھوٹے شہر ہیں جہاں اردو بولنے والوں کی تعداد دس فیصد سے زیادہ ہے۔

دیکھیں ویڈیو

اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے خصوصی طور پر اردو زبان و ادب کے لئے مغربی بنگال کے اردو طبقہ کو دور دراز سے کلکتہ یونیورسٹی کی طرف رخ کرنا پڑتا تھا۔ لیکن گزشتہ کئی برسوں میں طلبا کی ضرورت اور مشکلات کو دیکھتے کئی دوسری یونیورسٹیوں میں بھی اردو کا شعبہ قائم کیا گیا۔

کلکتہ یونیورسٹی کے بعد بردوان یونیورسٹی کے ہگلی محسن کالج میں ایم اے اردو کی پڑھائی شروعات ہوئی۔ اس کے بعد اور بھی کئی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں اردو کا شعبہ قائم ہوا۔ اس سے سلسلے میں 2008 میں قائم ہونے والی مغربی بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی باراسات میں بھی گزشتہ سال اردو کا شعبہ قائم ہوا۔

لیکن اس کے فوراً بعد کورونا وائرس کی وبائی شکل اختیار کرنے کی وجہ سے تعلیمی سلسلہ شروع نہیں ہو سکا۔ نئے سیشن میں داخلے کا سلسلہ شروع ہے اور آئندہ 18 نومبر تک داخلہ لینے کی آخری تاریخ ہے۔ اس کے علاوہ بہت جلد پی ایچ ڈی کا شعبہ بھی فعال ہونے والا ہے۔

مغربی بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی کے کو آر ڈینیٹر اسسٹنٹ پروفیسر تسلیم عارف نے بتایا کہ یونیورسٹی میں شعبہ اردو گزشتہ سال قائم ہوا، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں شروع نہیں ہو سکی۔ یہ یونیورسٹی شمالی 24 پرگنہ کے باراسات میں واقع ہے۔

اس کے پاس کے علاقوں کمہرہٹی، ٹیٹا گڑھ، بیرکپور، کانکی نارہ،گارولیا، تیلنی پاڑہ، کھردہ میں اردو بولنے والوں کی کثیر تعداد موجود ہے۔

ان علاقوں کے اردو داں طبقہ کے لئے یہ اچھا موقع ہے۔ کلکتہ یونیورسٹی میں محدود نشستیں ہیں۔ ایسے میں مظافات کے طلبا کے لئے یہ یونیورسٹی ایک اچھا متبادل ہے۔

west bengal state university
ویسٹ بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی

یہاں پر اردو کے علاوہ ہندی، بنگلہ، انگریزی اور سنسکرت کا بھی شعبہ قائم ہے۔ اس کے علاوہ یہاں سے پی ایچ ڈی کرنے کے لئے بھی آئندہ سال سے راہ آسان ہو جائے گی لیکن اگر ایم اے میں طلبا کی تعداد خاطر خواہ نہیں ہوئی تو یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں ریسرچ کا کام بھی مشکلات کا شکار ہو سکتا ہے۔

لہذا اردو داں طبقہ کو اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ شعبہ اردو بخوبی رواں دواں رہے اور طلباء کی تعلیم کی پیاس بجھانے میں معاون ثابت ہو۔

مغربی بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی شعبہ اردو کے اسسٹنٹ پروفیسر رضی الدین نے بتایا کہ شعبہ بالکل اپنے ابتدائی دور میں ہے، لہذا اس کو کامیابی سے چلانے کے لئے ساری چیزیں اور سہولیات دستیاب ہیں۔ لیکن اس کے لئے سب سے ضروری چیز ہے کہ اردو داں طبقہ اس کی طرف توجہ دیں۔

آس پاس کے علاقے میں بسنے والے اردو داں طبقے کو اپنے بچوں کو اس یونیورسٹی میں داخلہ کرانے کی ضرورت ہے۔ یونیورسٹی جہاں قائم کی گئی وہ اندرونی علاقہ طلباء کو تھوڑی مسافت طے کرنی پڑ سکتی ہے۔ لیکن تعلیم کے حصول کے لئے کچھ پریشانی کا سامنا تو کرنا ہی پڑتا ہے۔ لیکن طلبہ کو یہاں شہر کے شور سے دور ایک پر سکون ماحول ملے گا۔

یونیورسٹی کا کیمپس نہایت ہی پرسکون اور قدرتی طور پر متاثر کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ میں کسی چیز کی کمی نہیں ہے بس اردو والوں کے توجہ کا منتظر ہے۔

مزید پڑھیں:

' پرشانت کشور ترنمول کانگریس کو ہار سےنہیں بچاسکتے '

اس کو باقی رکھنے اور ترقی کی منزل تک پہنچانے میں اردو والے اہم رول ادا کر سکتے ہیں۔ اب تک 11 طلبہ نے داخلے کی عرضی دی ہے۔ آن لائن عرضی دینے کی آخری تاریخ 18 نومبر ہے۔ لہذا اردو والے اپنی اردو زبان و ادب کی بقاء کے لئے کوشش کریں۔

ریاست مغربی بنگال میں اردو بولنے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ کولکاتا شہر کے علاوہ متعدد ایسے چھوٹے شہر ہیں جہاں اردو بولنے والوں کی تعداد دس فیصد سے زیادہ ہے۔

دیکھیں ویڈیو

اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے خصوصی طور پر اردو زبان و ادب کے لئے مغربی بنگال کے اردو طبقہ کو دور دراز سے کلکتہ یونیورسٹی کی طرف رخ کرنا پڑتا تھا۔ لیکن گزشتہ کئی برسوں میں طلبا کی ضرورت اور مشکلات کو دیکھتے کئی دوسری یونیورسٹیوں میں بھی اردو کا شعبہ قائم کیا گیا۔

کلکتہ یونیورسٹی کے بعد بردوان یونیورسٹی کے ہگلی محسن کالج میں ایم اے اردو کی پڑھائی شروعات ہوئی۔ اس کے بعد اور بھی کئی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں اردو کا شعبہ قائم ہوا۔ اس سے سلسلے میں 2008 میں قائم ہونے والی مغربی بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی باراسات میں بھی گزشتہ سال اردو کا شعبہ قائم ہوا۔

لیکن اس کے فوراً بعد کورونا وائرس کی وبائی شکل اختیار کرنے کی وجہ سے تعلیمی سلسلہ شروع نہیں ہو سکا۔ نئے سیشن میں داخلے کا سلسلہ شروع ہے اور آئندہ 18 نومبر تک داخلہ لینے کی آخری تاریخ ہے۔ اس کے علاوہ بہت جلد پی ایچ ڈی کا شعبہ بھی فعال ہونے والا ہے۔

مغربی بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی کے کو آر ڈینیٹر اسسٹنٹ پروفیسر تسلیم عارف نے بتایا کہ یونیورسٹی میں شعبہ اردو گزشتہ سال قائم ہوا، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں شروع نہیں ہو سکی۔ یہ یونیورسٹی شمالی 24 پرگنہ کے باراسات میں واقع ہے۔

اس کے پاس کے علاقوں کمہرہٹی، ٹیٹا گڑھ، بیرکپور، کانکی نارہ،گارولیا، تیلنی پاڑہ، کھردہ میں اردو بولنے والوں کی کثیر تعداد موجود ہے۔

ان علاقوں کے اردو داں طبقہ کے لئے یہ اچھا موقع ہے۔ کلکتہ یونیورسٹی میں محدود نشستیں ہیں۔ ایسے میں مظافات کے طلبا کے لئے یہ یونیورسٹی ایک اچھا متبادل ہے۔

west bengal state university
ویسٹ بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی

یہاں پر اردو کے علاوہ ہندی، بنگلہ، انگریزی اور سنسکرت کا بھی شعبہ قائم ہے۔ اس کے علاوہ یہاں سے پی ایچ ڈی کرنے کے لئے بھی آئندہ سال سے راہ آسان ہو جائے گی لیکن اگر ایم اے میں طلبا کی تعداد خاطر خواہ نہیں ہوئی تو یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں ریسرچ کا کام بھی مشکلات کا شکار ہو سکتا ہے۔

لہذا اردو داں طبقہ کو اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ شعبہ اردو بخوبی رواں دواں رہے اور طلباء کی تعلیم کی پیاس بجھانے میں معاون ثابت ہو۔

مغربی بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی شعبہ اردو کے اسسٹنٹ پروفیسر رضی الدین نے بتایا کہ شعبہ بالکل اپنے ابتدائی دور میں ہے، لہذا اس کو کامیابی سے چلانے کے لئے ساری چیزیں اور سہولیات دستیاب ہیں۔ لیکن اس کے لئے سب سے ضروری چیز ہے کہ اردو داں طبقہ اس کی طرف توجہ دیں۔

آس پاس کے علاقے میں بسنے والے اردو داں طبقے کو اپنے بچوں کو اس یونیورسٹی میں داخلہ کرانے کی ضرورت ہے۔ یونیورسٹی جہاں قائم کی گئی وہ اندرونی علاقہ طلباء کو تھوڑی مسافت طے کرنی پڑ سکتی ہے۔ لیکن تعلیم کے حصول کے لئے کچھ پریشانی کا سامنا تو کرنا ہی پڑتا ہے۔ لیکن طلبہ کو یہاں شہر کے شور سے دور ایک پر سکون ماحول ملے گا۔

یونیورسٹی کا کیمپس نہایت ہی پرسکون اور قدرتی طور پر متاثر کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ میں کسی چیز کی کمی نہیں ہے بس اردو والوں کے توجہ کا منتظر ہے۔

مزید پڑھیں:

' پرشانت کشور ترنمول کانگریس کو ہار سےنہیں بچاسکتے '

اس کو باقی رکھنے اور ترقی کی منزل تک پہنچانے میں اردو والے اہم رول ادا کر سکتے ہیں۔ اب تک 11 طلبہ نے داخلے کی عرضی دی ہے۔ آن لائن عرضی دینے کی آخری تاریخ 18 نومبر ہے۔ لہذا اردو والے اپنی اردو زبان و ادب کی بقاء کے لئے کوشش کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.