کھڑگپور:مغربی بنگال بی جے پی کے سابق ریاستی صدر اور موجودہ رکن پارلیمان دلیپ گھوش کو اتوار کو جھاڑگرام ضلع کے لال گڑھ تھانے کے بامل گاؤں میں پارٹی پروگرام میں جاتے ہوئے کرمیوںکے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا پا۔ ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے کرمیوں کے لیے کیا کیا؟ دوسری طرف دلیپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے کھیماشولی تحریک میں کرمی لیڈروں کی مختلف طریقوں سے مدد کی تھی۔
کرمی برادری نے بھی دلیپ کے اس تبصرہ کی مخالفت کی۔ اس کے بعد، دلیپ نے پیر کو کہاکہ اگر انہوں نے یہ زیادتی کی تو میں تمام لیڈروں کو برطرف کر دوں گا۔کرمیوں نے خبردار کیا کہ اگر دلیپ نے اگلے 24 گھنٹوں کے اندر معافی نہیں مانگی اور اپنے تبصروں کو واپس نہیں لیا تو 17 مئی بروز بدھ ان کے گھر کا5ہزارکرمیوں سے گھیراؤ کیا جائے گا۔ اسی طرح کرمی بدھ کو دلیپ کے گھر کے سامنے جمع ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:Egra Blast Inicident شبھندو ادھیکاری نے ایگرا دھماکہ معاملہ کی این آئی اے جانچ کا مطالبہ کیا
مبینہ طور پر مظاہرین نے دلیپ کے بنگلے کے باہر آہنی گیٹ کو لات ماری اور اندر گھس گئے۔ اس وقت بنگلے کے اندر بی جے پی کارکن بیٹھے ہوئے تھے۔ پولیس والے بھی تھے۔ کرمیوں نے نے وہاں جا کر کپڑے اتار کر احتجاج کیا۔ تنظیم کے ریاستی لیڈر اجیت پرساد مہتو نے کہا کہ ہمارا معاشرہ سیاست نہیں کرتا۔ اپنے حقوق کے لئے لڑ رہے ہیں۔ دلیپ گھوش نے جس زبان سے ہماری توہین کی ہے اس سے ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ دلیپ گھوش کو غیر مشروط معافی مانگنی چاہیے۔دوسری جانب دلیپ گھوش نے کہا کہ ’میں ان تمام محاصروں سے نہیں ڈرتا۔ میں نے سیدھی بات کہی ہے ۔سچ کو کوئی ہضم نہیں کر سکتا۔ میں کل رہوں گا۔ کون آئے گا۔