مغربی بنگال 235 سرکاری امداد یافتہ ٹیچرز گزشتہ ایک ہفتے سے ریاستی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ جبکہ تین روز قبل کئی ٹیچرز نے بھوک ہڑتال بھی شروع کی تھی جن میں خاتون ٹیچرز بھی شامل ہیں۔
بھوک ہڑتال کرنے والی اب تک تین خاتون ٹیچر بیمار پڑ چکی ہیں، جن میں سے دو کی حالت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے ان کو بدھان نگر اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
مغربی بنگال کے 235 ان ایڈیڈ مدارس کے ڈھائی ہزار ٹیچرز گذشتہ 9 برسوں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان کو تنخواہ دی جائے ساتھ ان مدارس میں زیر تعلیم بچوں کو دوسرے سرکاری اسکولوں و مدارس کی طرح تمام سہولیات مہیا کرائی جائے، لیکن ریاستی حکومت کی طرف سے بار بار صرف وعدے ہی کیا گیا اب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کئے گئے۔ جس کے خلاف ویسٹ بنگال ان ایڈیڈ مدرسہ ایسوسیشن کی جانب سے لگاتار تحریک چلائی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
مدرسہ ٹیچروں نے کفن پہن کر احتجاج کیا
گذشتہ ایک ہفتے قبل کولکاتا کے سالٹ لیک میں ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ کے سامنے یہ لوگ دھرنا و احتجاج کر رہے ہیں۔آج سے ان ٹیچرز نے کفن تحریک شروع کی ہے۔ ان ایڈیڈ مدارس کے ٹیچرز کفن پہن کر احتجاج کر رہے ہیں۔