ETV Bharat / state

Kolkata Police Commissioner نظم و نسق کو بہتربنانے کی ذمہ داری ہماری: کولکاتا پولیس کمشنر

کولکاتا پولیس ونیت گوئل نے کہاکہ مومن پور میں نظم و نسق کو بہتر بنانے کی ذمہ داری ہماری ہے ۔اس کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ہم قانون کے دائرے میں رہ کر حالات کو معمول پر لانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔Kolkata Police Commissioner

نظم و نسق کو بہتربنانے کی ذمہ داری ہماری:کولکاتا پولیس کمشنر
نظم و نسق کو بہتربنانے کی ذمہ داری ہماری:کولکاتا پولیس کمشنر
author img

By

Published : Oct 12, 2022, 7:59 PM IST

کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں پولیس ہیڈ کوارٹر لال بازار میں پولیس کمنشر ونیت گوئل نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے مومن پور میں دو فریقوں کے درمیان ہوئی جھڑپوں کے بارے میں تفصلی معلومات فراہم کی۔Kolkata Police Commissioner Reaction On Mominpur Incident

کولکاتا پولیس کمشنر ونیت گوئل نے کہاکہ کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر کام جاری ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے مومن پور واقعے سے متعلق جو ہدایت دی ہے اس پر عمل کرتے ہوئے حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

نظم و نسق کو بہتربنانے کی ذمہ داری ہماری:کولکاتا پولیس کمشنر
نظم و نسق کو بہتربنانے کی ذمہ داری ہماری:کولکاتا پولیس کمشنر

کولکاتا پولیس کمشنر کے مطابق مومن پور واقعے میں ملوث افراد کی شناخت کی جارہی ہے ۔سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے لوگوں کی شناخت کرکے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس معاملے میں اب تک 45 لوگوں کی گرفتاری عمل میں آ چکی ہے ۔اس معاملے میں مزید لوگوں کی گرفتاری عمل میں آ سکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ عوام سے تفتیش میں تعاون کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔عوام کے تعاون کے بغیر کسی بھی مسئلے کو حل نہیں کیا جا سکتا ہے ۔

دوسری طرف کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال کے ڈی جی پی اور کولکاتا پولیس کو مومن پور میں حالات کو معمول پر لانے کی کڑی ہدایت دی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی تعاون کرنے کی اپیل کی ہے ۔کلکتہ ہائی کورٹ نے کہاکہ لوگوں کی مدد سے پورے حالات پر جلد سے جلد قابو پانے کی کوشش کی جائے ۔

یہ بھی پڑھیں:Hospital Corruption ہسپتال کی بدعنوانی، موتیا کے مریض کی آنکھ نکال کر کانچ کی گولی لگادی

غورطلب ہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ نے مومن پور میں دو فریقوں کے درمیان تصادم پر سخت نوٹس لیتے ہوئے پورے معاملے کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کولکاتا پولیس کو اس سلسلے میں سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے

دارالحکومت کولکاتا سے متصل مسلم اکثریتی علاقہ مومن پور میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں مومن پور معاملے پر مفاد عامہ کے دو مقدمات دائر کئے گئے ہیں۔مقدمہ دائر کرنے والے شخص نے جسٹس سے جلد سماعت کی درخواست کی ہے۔

واضح رہے کہ ریاست مغربی بنگال کے اقبال پور علاقے میں 9 اکتوبر کو دو مختلف برادریوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے دو گروہوں کے درمیان تصادم ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ تصادم کے بعد لوگ خوفزدہ ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر مزید 35 افراد کی شناخت ہوگئی ہے۔ 41 افراد کو نوٹس بھیج کر وارننگ دی گئی ہے۔ ہنگامہ آرائی کی تصویریں پھیلانے پر 80 مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔Kolkata Police Commissioner Reaction On Mominpur Incident

کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں پولیس ہیڈ کوارٹر لال بازار میں پولیس کمنشر ونیت گوئل نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے مومن پور میں دو فریقوں کے درمیان ہوئی جھڑپوں کے بارے میں تفصلی معلومات فراہم کی۔Kolkata Police Commissioner Reaction On Mominpur Incident

کولکاتا پولیس کمشنر ونیت گوئل نے کہاکہ کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر کام جاری ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے مومن پور واقعے سے متعلق جو ہدایت دی ہے اس پر عمل کرتے ہوئے حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

نظم و نسق کو بہتربنانے کی ذمہ داری ہماری:کولکاتا پولیس کمشنر
نظم و نسق کو بہتربنانے کی ذمہ داری ہماری:کولکاتا پولیس کمشنر

کولکاتا پولیس کمشنر کے مطابق مومن پور واقعے میں ملوث افراد کی شناخت کی جارہی ہے ۔سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے لوگوں کی شناخت کرکے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس معاملے میں اب تک 45 لوگوں کی گرفتاری عمل میں آ چکی ہے ۔اس معاملے میں مزید لوگوں کی گرفتاری عمل میں آ سکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ عوام سے تفتیش میں تعاون کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔عوام کے تعاون کے بغیر کسی بھی مسئلے کو حل نہیں کیا جا سکتا ہے ۔

دوسری طرف کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال کے ڈی جی پی اور کولکاتا پولیس کو مومن پور میں حالات کو معمول پر لانے کی کڑی ہدایت دی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی تعاون کرنے کی اپیل کی ہے ۔کلکتہ ہائی کورٹ نے کہاکہ لوگوں کی مدد سے پورے حالات پر جلد سے جلد قابو پانے کی کوشش کی جائے ۔

یہ بھی پڑھیں:Hospital Corruption ہسپتال کی بدعنوانی، موتیا کے مریض کی آنکھ نکال کر کانچ کی گولی لگادی

غورطلب ہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ نے مومن پور میں دو فریقوں کے درمیان تصادم پر سخت نوٹس لیتے ہوئے پورے معاملے کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کولکاتا پولیس کو اس سلسلے میں سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے

دارالحکومت کولکاتا سے متصل مسلم اکثریتی علاقہ مومن پور میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں مومن پور معاملے پر مفاد عامہ کے دو مقدمات دائر کئے گئے ہیں۔مقدمہ دائر کرنے والے شخص نے جسٹس سے جلد سماعت کی درخواست کی ہے۔

واضح رہے کہ ریاست مغربی بنگال کے اقبال پور علاقے میں 9 اکتوبر کو دو مختلف برادریوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے دو گروہوں کے درمیان تصادم ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ تصادم کے بعد لوگ خوفزدہ ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر مزید 35 افراد کی شناخت ہوگئی ہے۔ 41 افراد کو نوٹس بھیج کر وارننگ دی گئی ہے۔ ہنگامہ آرائی کی تصویریں پھیلانے پر 80 مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔Kolkata Police Commissioner Reaction On Mominpur Incident

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.