مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں میونسپل کارپوریشن کے مئیرفرہاد حکیم کاکہنا ہےکہ بیوروآف انڈین اسٹینڈرڈ کے خلاف خط لکھا گیا ہے۔ ان سے جواب طلب کیا گیا ہے کہ انہوں نے کولکاتا کے خلاف بیان بازن کیوں کیا۔
انہوں نے کہاکہ بیوروآف انڈین اسٹینڈرڈ کے اراکین بغیر کسی ثبوت اورکولکاتامیونسپل کارپوریشن سے بات کیے کولکاتاکے نلوں سے آنے والے پانی کولوگوں کے لیے خطرناک قراردیا۔
مئیر کے مطابق بیوروآف انڈین اسٹینڈرڈ بغیرثبوت کے کچھ بھی کہہ دیے اور ہم اسے مان لیں۔ یہ نہیں ہو سکتاہے۔اگرانہیں لگاکہ کولکاتا کے نلوں کے پانی میں ایساکچھ ہے تو ہمیں بتاناچاہیے۔
فرہاد حکیم کاکہناہے کہ سب سے پہلی بات ہم اپنا معیار جانتے ہیں۔ ہمیں کیاکرنا ہے ہمیں پتہ ہے۔ بیوروآف انڈین اسٹینڈرڈ کوہمیں سکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔
بیوروآف انڈین اسٹینڈرڈ کوملک کی دیگر ریاستوں کے بارے سوچنا چاہیے جہاں لوگ پینے کے پانی کی شکل میں زہرپتے ہیں۔ بیوروآف انڈین اسٹینڈرڈ کوپہلے وہاں کے اداروں کے خلاف بیان بازی کرنئ چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ بیوروآف انڈین اسٹینڈرڈ کو کولکاتا کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کولکاتامیونسپل کارپوریشن کولکاتاکے نلوں سے آنے والے پینے کے پانی کوبہتربناناجانتاہے۔
ریاستی وزیرفرہاد حکیم کے مطابق کولکاتامیونسپل کارپوریشن میں انجئینروں کی ٹیم موجود ہے۔ہیلتھ ڈیپارٹمن بھی ہے جس میں تجربہ کارلوگ موجود ہیں۔انہیں نلوں سے آنے والے پانی کے معیار کاپتہ لگانے کی ہدایت دی گئی ہے اور آئندہ چند دنوں میں اس کی رپورٹ بھی آجائے گی۔