کولکاتا ہائی کورٹ نے مغربی بنگال حکومت ہدایت دی ہے کہ ریاست میں جنسی زیادتی کے واقعات کے کیسز کی ڈائری عدالت پیش کرے۔ کولکاتا ہائی کورٹ نے ریاست میں خواتین کے خلاف تشدد اور اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعات پر سحت نوٹس لیا اور ریاستی حکومت کی سرزنش کی ہے Kolkata High Court reprimands West Bengal government over rape case۔ کولکاتا ہائی کورٹ کے جسٹس راج شیکھر اور وجے بھاردواج کی بینچ نے سماعت کےدوران کہا کہ ریاست میں بڑھتے جنسی زیادتی کے واقعات تشویش کا باعث ہیں۔ ان واقعات کو کسی بھی قیمت پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے ریاست میں جنسی زیادتی کے واقعات کی جانچ کی پیش رفت پر تفصیلی رپورٹ اور تمام معاملے کی ڈائری کو 22 اپریل تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
عرضی داخل کرنے والی وکیل سشمیتا ساہا دتہ نے کہا کہ ریاست کے پانچ اضلاع ندیا کے ہش کھالی، جنوبی 24 پرگنہ کے نام خانہ، مدنی پور کے پنگلا، نیترا اور میناگوڑی کے واقعات کے کیسز ڈائری طلب کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے مغربی بنگال حکومت کو 22 اپریل تک عدالت میں تفصیلی رپورٹ اور تمام واقعات کے کیسز ڈائری پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ دوسری طرف مغربی بنگال حکومت نے کہا کہ عدالت کے حکم پر عمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ 22 اپریل کو عدالت میں اجتماعی جنسی زیادتی کے معاملے سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: Anis Khan Death Case: انیس خان قتل معاملہ پر مشتمل رپورٹ عدالت میں داخل نہیں کی جاسکی
Kolkata High Court on Gang Rape Case: کولکاتا ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کی ڈائری طلب کی - Kolkata High Court reprimands West Bengal government over rape case
کولکاتا ہائی کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کی سرزنش کرتے ریاست میں اجتماعی جنسی زیادتی کیس کی ڈائری طلب کی ہے۔ کورٹ نے سماعت کے دوران ان واقعات کو تشویشناک بتایا۔ Kolkata High Court reprimands West Bengal government۔
کولکاتا ہائی کورٹ نے مغربی بنگال حکومت ہدایت دی ہے کہ ریاست میں جنسی زیادتی کے واقعات کے کیسز کی ڈائری عدالت پیش کرے۔ کولکاتا ہائی کورٹ نے ریاست میں خواتین کے خلاف تشدد اور اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعات پر سحت نوٹس لیا اور ریاستی حکومت کی سرزنش کی ہے Kolkata High Court reprimands West Bengal government over rape case۔ کولکاتا ہائی کورٹ کے جسٹس راج شیکھر اور وجے بھاردواج کی بینچ نے سماعت کےدوران کہا کہ ریاست میں بڑھتے جنسی زیادتی کے واقعات تشویش کا باعث ہیں۔ ان واقعات کو کسی بھی قیمت پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے ریاست میں جنسی زیادتی کے واقعات کی جانچ کی پیش رفت پر تفصیلی رپورٹ اور تمام معاملے کی ڈائری کو 22 اپریل تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
عرضی داخل کرنے والی وکیل سشمیتا ساہا دتہ نے کہا کہ ریاست کے پانچ اضلاع ندیا کے ہش کھالی، جنوبی 24 پرگنہ کے نام خانہ، مدنی پور کے پنگلا، نیترا اور میناگوڑی کے واقعات کے کیسز ڈائری طلب کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے مغربی بنگال حکومت کو 22 اپریل تک عدالت میں تفصیلی رپورٹ اور تمام واقعات کے کیسز ڈائری پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ دوسری طرف مغربی بنگال حکومت نے کہا کہ عدالت کے حکم پر عمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ 22 اپریل کو عدالت میں اجتماعی جنسی زیادتی کے معاملے سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: Anis Khan Death Case: انیس خان قتل معاملہ پر مشتمل رپورٹ عدالت میں داخل نہیں کی جاسکی