سابق مرکزی وزیر بابل سپریو کے بی جے پی چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہونے پر ترنمول کانگریس کے سابق ممبر پارلیمنٹ و بنگالی موسیقار کبیر سومن نے سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا ہے کہ آج ترنمول کانگریس میں ایک ایسے شخص کو قبول کیا جارہا ہے جس نے مسلمانوں کے خلاف سخت ریمارکس دئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ این آسی کی حمایت کی تھی اور بنگالی جذبات کا مذاق اڑانے کا ساتھ کئی مواقع پر ممتا بنرجی کی توہین کی تھی۔ تاہم آج کے پریس کانفرنس میں جب بابل سپریو کی توجہ کبیر سمن کے ان ریمارکس کی جانب مبذول کرایا گیا تو انہوں نے کہا کہ میرے موبائل میں فیس بک اور ٹوئٹر نہیں ہے اور جب میں نے پڑھا ہی نہیں ہے تو پھر میں اس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔ میں مثبت سوچ اور ذہنیت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتا ہوں۔
جادو پور سے ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر سنہ 2009 میں لوک سبھا کیلئے منتخب ہونے والے کبیر سومن نے بابل سپریو کے بی جے پی سے ترنمول کانگریس میں آنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'میں سیاست داں نہیں ہوں، لیکن سیاست کو دیکھا ہے۔ وہاں میرے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ آج میں نے پہلی مرتبہ محسوس کیا ہے کہ سیاست میں سیکولرازم، عدم تشدد اور بنگالی ازم کیلئے کوئی تشدد نہیں ہے۔ آسنسول میں فرقہ وارانہ تشدد کے دوران ہندو فاششٹوں کے ہاتھوں امام رشیدی کے بیٹے کا قتل ہوا تھا، اس وقت بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ بابل سپریو کا کیا رول تھا۔
کبیر سومن نے کہا کہ میں سیاست داں نہیں ہوں، اس لئے اس پر چپ نہیں رہ سکتا اور میرے ساتھیوں آپ بھی چپ مت رہنا یہ مظلوموں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔
ایک دوسرے پوسٹ میں کبیر سومن نے لکھا ہے کہ میں ترنمول کانگریس کا ممبر نہیں ہوں، بلکہ حامی ہوں مگر بابل سپریو جنہوں نے ممتا بنرجی کی کئی مواقع پر توہین کی تھی، کے ترنمول کانگریس میں شامل ہونے پر حیران ہوں۔ آج انہیں ترنمول کانگریس کے لیڈران استقبال کررہے ہیں۔
اس کے بعد کبیر سومن نے ذاتی تکلیف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے میری توہین کی۔ میرا دن بھی آئے گا اور میں خود کو کمزور محسوس نہیں کررہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: چھتیس گڑھ: سابق وزیر راجندر پال سنگھ بھاٹیا نے کی خودکشی
خیال رہے کہ سنہ 2018 میں ہوئے آسنسول فرقہ وارانہ فسادات میں بابل سپریو کے کردار پر انگلی اٹھائی گئی تھی۔ انہوں نے برسرعام اشتعال انگیز بیانات دئے تھے۔
یو این آئی