کولکاتا:مغربی بنگال کے وزیر جیوتی پریہ ملک راشن تقسیم بدعنوانی کے معاملے میں ای ڈی کی حراست میں ہے، پیر کو بنکشال عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت میں سماعت کے دوران مرکزی تفتیشی ایجنسی کے وکیل نے سپریہ ملک کو مزید سات دنوں تک ای ڈی کی تحویل میں رکھنے کی درخواست کی ہے۔ ای ڈی نے عدالت میں دلیل دی، سپریہ ملک تین دن سے اسپتال میں تھے۔ پوچھ گچھ کے لیے کافی وقت دستیاب نہیں تھا۔ اور اسی لیے مرکزی تفتیشی ایجنسی نے انہیںمزید سات دنوں کے لیے حراست میں رکھنے کی درخواست کی۔
اس کے بعد سپریہ ملک کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ عدالت کے حکم کے باوجود وزیر کے لیے کمانڈ اسپتال میں کوئی میڈیکل بورڈ تشکیل نہیں دیا گیا۔ انہوں نے عدالت سے اس کیس کی تحقیقات جلد مکمل کرنے کی بھی استدعا کی۔اس کے بعد ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ سپریہ ملک کو تین دنوں کیلئے بائی پاس کے قریب ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
اس وقت ہسپتال میں میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔ اس کے بعد وزیر کو کمانڈ اسپتال لے جایا گیا اور ان کا طبی معائنہ کرایا گیا۔ ای ڈی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وزیر کے لیے جتنا ممکن تھا، وہ صحیح طریقے سے کیا گیا۔ دوسری جانب سماعت کے دوران عدالت میں موجود وکیل نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیر خوراک سیاسی سازش کے شکار ہیں۔انہیں فریم کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Ration Scam In Bengal راشن گھوٹالے میں مجھے پھنسایا گیا ہے: جیوتی پریہ ملک
سماعت کے بعد بنشل کورٹ کے جج نے جیوتری پریہ ملک کو مزید سات دنوں تک ای ڈی کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا۔ قابل ذکر ہے کہ سماعت کے دوران سپریہ ملک نے ضمانت کی درخواست نہیں دی تھی۔ریاستی وزیرنے پیر کو عدالت میں داخل ہوتے ہوئے ایک بار پھر آزاد ہونے کا دعویٰ کیا۔ تاہم اس بار تحقیقاتی ایجنسی ای ڈی کے نے بھی اس دعوے سے اتفاق کیا۔ پیر کو بینک شال کورٹ میں داخل ہونے سے پہلے جیوتی پریہ نے کہاکہ میں آزاد ہوں۔ میں آزاد ہوں ای ڈی نے محسوس کیا ہے کہ میں آزاد ہوں۔ لیکن وہ یہ دعویٰ کس تناظر میں کر رہے ہیں، یہ واضح نہیں ہے۔
یواین آئی