کولکاتا:کلکتہ ہائی کورٹ کی جسٹس امریتا سنہا نے پہلے مکہ سے پنچایتی انتخابات کے لیے نامزدگی جمع کرانے کے معاملے پر حیرت کا اظہارکرتے ہوئے ہدایت دی کہ یہ بے قاعدگی کیسے ہوئی، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ تحقیقات ریاست کی تفتیشی ایجنسی سی آئی ڈی کرے گی۔ سی آئی ڈی کے ڈی آئی جی کو اس سلسلے میں تحقیقات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے جج نے کہا کہ ایک ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں تحقیقات کے بعد ایک ماہ کے اندر رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔
ترنمول کانگریس کے امیدوار محی الدین غازی نے مکہ سے شمالی 24 پرگنہ میں میناکھنی پنچایت انتخابات کے امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ نامزدگی جمع کرایا۔ ریاستی الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کو پہلے ہی منسوخ کر دیا تھا۔ اس کے نتیجے میں محی الدین پنچایتی انتخابات نہیں لڑ سکے تھے۔ اس بار ہائی کورٹ نے ؤ سی آئی ڈی تحقیقات کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ یہ معلوم کیا جائے کہ یہ کیسے ہوا۔ سی آئی ڈی ریٹائرڈ جسٹس دیوی پرساد ڈے کی نگرانی میں تحقیقات کرے گی۔ جسٹس سنہا کے حکم کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ بھی چار ہفتوں کے اندر کلکتہ ہائی کورٹ میں جمع کرائی جائے۔
محی الدین 4 جون کو سعودی عرب کے لیے حج پر گئے تھے۔ لیکن شمالی 24 پرگنہ کے میناخان کے کمارجول گرام پنچایت کے امیدوار کے طور پر ان کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔ اپوزیشن نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Panchayat Poll Puzzle ووٹنگ کا بائیکاٹ کے باوجود بوتھ پر 95 فیصد پولنگ، عدالت نے جانچ کا حکم دیا
سماعت میں ہائی کورٹ کے جسٹس سنہا نے کہاکہ یک گروپ کو نامزدگی داخل کرتے وقت مارا پیٹا جا رہا ہے، اور دوسرا بیرون ملک سے نامزدگی جمع کروا رہا ہے! یہ کیسے ممکن ہے؟'' جسٹس سنہا نے ریاستی الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ وہ اپوزیشن کے الزامات پر غور کرے۔ اس کے ساتھ ہی جج نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ محی الدین نے بیرون ملک سے اپنے نامزدگی فارم پر کیسے دستخط کیے؟
یو این آئی