کولکاتا: ٹیچر اہلیتی ٹسٹ میںبدعنوانی کی تحقیقات کے دوران ای ڈی کو ریاست کی مختلف میونسپلٹیوں میں بھرتی بدعنوانی سے متعلق کئی دستاویزات ملے ہیں۔ جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے کی عدالت میں بھرتی بدعنوانی کیس کے دوران ای ڈی نے عدالت کو مطلع کیا کہ 20 اور 21 مارچ کو پرائمری ٹیچر کی بھرتی بدعنوانی کے معاملے میں پکڑے گئے آیان شیل سے پوچھ گچھ کے دوران افسران کو کئی اہم جانکاریاں حاصل ہوئی ہیں۔ ایان شیل کے گھر اور دفتر سے پور کی تقرری سے متعلق کئی دستاویزات بھی ان کے ہاتھ میں آگئے ہیں۔
ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ آیان شیل نے نہ صرف اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کی ہے بلکہ انہیں مختلف میونسپلٹیوں میں غیر قانونی طور پر تعینات کیا ہے۔ ای ڈی کی طرف سے پورے واقعہ کی مکمل جانچ کے لیے سی بی آئی کو مقرر کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ اس کے فوراً بعد جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے نے پور کی تقرری میں بدعنوانی کے الزامات کی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا۔ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے ہدایت دی کہ سی بی آئی ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات کر سکتی ہے۔
بعد میں ریاستی حکومت نے اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں گئی۔ عدالت عظمیٰ نے ہائی کورٹ کے حکم پر سات دن کے لیے عبوری حکم امتناعی دے دیا اور کیس کو ہائی کورٹ کے حوالے کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی بنچ تبدیل کرنے کی ہدایت دی۔ میونسپل کارپوریشن نے میونسپل کرپشن کیس میں سی بی آئی تحقیقات کو بند کرنے کی درخواست کرتے ہوئے نئی بنچ سے رجوع کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Teachers Recruitment Scam In Bengal کلکتہ ہائی کورٹ نے بیک قلم 36ہزار اساتذہ کی نوکریاں منسوخ کردیں
ان کی دلیل یہ تھی کہ تعلیم کے شعبے میں بھرتیوں میں بدعنوانی کا مقدمہ جسٹس گنگو پادھیائے کی بنچ میں چل رہا تھا۔ ریاست کی طرف سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ بھرتی کی انکوائری میں کوئی ہدایت دے سکتے ہیں۔ ریاست کی درخواست پر جمعہ کو جسٹس امریتا سنہا کے کمرہ عدالت میں سماعت ہوئی۔ سی بی آئی نے وہاں جانچ جاری رکھنے کا حکم دیا گیا۔