کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع ایک مشہور یوگیش چندر چودھری لاء کالج کے ایک سابق طالب علم نے ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا جس میں کالج کے پرنسپل اور پروفیسر کی تقرری پر سوال اٹھایا تھا۔اب انہوں نے عدالت میں شکایت کہ یوگیش چندر چودھری کالج کے کچھ سابق طلباء نے انہیں دھمکیاں دی ہیں ۔ انہیں جان سے مارنے کی بھی بات کی جارہی ہے۔
اس کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے کلکتہ پولیس کمشنر اور چارومارکیٹ پولیس اسٹیشن کو دھمکی دینے والے سابق طلباء کو گرفتار کرنے کی ہدایت دی۔عدالت کے حکم کے مطابق پیر کو طلبا کو گرفتار کرنے کے بعد کولکتہ پولس کے چارومارکیٹ تھانے کا افسر عدالت میں پیش ہوئے۔ جج نے آفیسر سے کہاکہ گرفتار طلبا کو بتادیں کہ غنڈہ گردی نہیں چلے گی ۔
اس کے ساتھ ہی جج نے حکم دیاکہ ملزم طلبا کو اگلے چھ ماہ تک کالج کے احاطے کے حدود میں نظر نہیں آنا چاہیے۔جج نے کہا کہ پولیس اس معاملے کو یقینی بنائے گی۔ اس کے بعد انہوں نے طلباء سے کہا کہ اگر آپ گھر پر نہیں رہ سکتے تو میں انہیں کہیں اور بھیجنے کا انتظام کر سکتا ہوں۔
یہ مقدمہ یوگیش چندر چودھری کالج کے پانچ سابق طلباء کے خلاف یوگیش چندر چودھری لاء کالج کے ایک سابق طالب علم نے درج کیا تھا۔ تاہم جج نے مدعی کو بھی اگلے چھ ماہ تک کالج کے احاطے میں نہیں آنے کی ہدایت دی ۔
یہ بھی پڑھیں:Governor CB Anand Bose پانچ دنوں کے احتجاج کے بعد گورنر نے ابھیشیک بنرجی سے ملاقات کی
انہوں نے کہا کہ تمہیں بھی کالج کے احاطے میں آنے کی ضرورت نہیں ہے۔اس معاملے میں جج نے پولیس سے کہا کہ وہ کالج پر نظر رکھیں ۔اس پر چارو مارکیٹ تھانے کی پولس نے یقین دلایا کہ وہ ایسا کریں گے۔