ETV Bharat / state

Justice Abhijit Gangopadhyay جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کا ایک اور بڑا فیصلہ

author img

By

Published : May 3, 2023, 8:08 PM IST

جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے پرائمری ٹیچر کی بھرتی کے عمل میں آخری پینل کی تفصیلات شائع کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے یہ ہدایت بدھ کو بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کو دی ہے۔

جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کا ایک اور بڑا فیصلہ
جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کا ایک اور بڑا فیصلہ

کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے پرائمری ٹیچر کی بھرتی کے عمل میں آخری پینل کی تفصیلات شائع کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے یہ ہدایت بدھ کو بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کو دی ہے۔ بدھ کے روز جسٹس گنگوپادھیائے نے بورڈ کو ہدایت دی کہ وہ ان ہزاروں اساتذہ کی میرٹ لسٹ کی تفصیلات کو عام کرے جنہیں 2016 کے اوائل میں بھرتی کیا گیا تھا۔

گزشتہ چند سالوں میں پرائمری اساتذہ کی بھرتی کے لیے انٹرویو میں دو سال لگ گئے۔ 2021 میں اور اس سے پانچ سال پہلے 2016 میں بھرتی گئی ہے۔ بھرتیوں میں بدعنوانی کا ہنگامہ بنیادی طور پر ان امیدواروں کے بارے میں ہے جنہوں نے 2016 میں کیے گئے انٹرویوز کی بنیاد پر نوکریاں حاصل کی ہے۔ جج نے بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن سے کہا کہ وہ بھرتی کے عمل کی تفصیلات بتائے۔ ساتھ ہی انہوں نے ہدایت کی کہ آئندہ 2 ہفتوں میں رپورٹ پرائمری ایجوکیشن بورڈ کو دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:Justice Abhijit Gangopadhyay اساتدہ تقرری میں بدعنوانی کے دو مقدمات کی سماعت جسٹس امریتا سنہا کی بنچ کرے گی

پرائمری کی تقرری سے متعلق دو معاملات کو سپریم کورٹ نے کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس گنگوپادھیائے کی بنچ سے ہٹا دیا ہے۔ تاہمان کے پاس کئی اہم کیسز جن کی وہ سماعت کررہے ہیں۔ 2016 کے آخری پینل کے امیدواروں کے نام ظاہر کیے جائیں۔ اس بارے میں عدالت کو بھی آگاہ کیا جائے۔ رپورٹ میں امیدوار کے ضلع، ذات، طبقے سمیت تمام تفصیلات کا ذکر ہونا چاہیے۔

کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے پرائمری ٹیچر کی بھرتی کے عمل میں آخری پینل کی تفصیلات شائع کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے یہ ہدایت بدھ کو بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کو دی ہے۔ بدھ کے روز جسٹس گنگوپادھیائے نے بورڈ کو ہدایت دی کہ وہ ان ہزاروں اساتذہ کی میرٹ لسٹ کی تفصیلات کو عام کرے جنہیں 2016 کے اوائل میں بھرتی کیا گیا تھا۔

گزشتہ چند سالوں میں پرائمری اساتذہ کی بھرتی کے لیے انٹرویو میں دو سال لگ گئے۔ 2021 میں اور اس سے پانچ سال پہلے 2016 میں بھرتی گئی ہے۔ بھرتیوں میں بدعنوانی کا ہنگامہ بنیادی طور پر ان امیدواروں کے بارے میں ہے جنہوں نے 2016 میں کیے گئے انٹرویوز کی بنیاد پر نوکریاں حاصل کی ہے۔ جج نے بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن سے کہا کہ وہ بھرتی کے عمل کی تفصیلات بتائے۔ ساتھ ہی انہوں نے ہدایت کی کہ آئندہ 2 ہفتوں میں رپورٹ پرائمری ایجوکیشن بورڈ کو دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:Justice Abhijit Gangopadhyay اساتدہ تقرری میں بدعنوانی کے دو مقدمات کی سماعت جسٹس امریتا سنہا کی بنچ کرے گی

پرائمری کی تقرری سے متعلق دو معاملات کو سپریم کورٹ نے کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس گنگوپادھیائے کی بنچ سے ہٹا دیا ہے۔ تاہمان کے پاس کئی اہم کیسز جن کی وہ سماعت کررہے ہیں۔ 2016 کے آخری پینل کے امیدواروں کے نام ظاہر کیے جائیں۔ اس بارے میں عدالت کو بھی آگاہ کیا جائے۔ رپورٹ میں امیدوار کے ضلع، ذات، طبقے سمیت تمام تفصیلات کا ذکر ہونا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.