جنوبی24پرگنہ:مغربی بنگال میں ایس ایس سی اسکام اور ٹیٹ بدعنوانی کی جانچ کا سلسلہ جاری ہے۔اسی درمیان کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے اگلے دو ماہ کے اندر 420 پرائمری اسکول کے اسامیوں کو پر کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے جنوبی 24 پرگنہ ڈسٹرکٹ پرائمری ایجوکیشن کونسل کو 17 اپریل تک نئی میرٹ لسٹ شائع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے بعد ہی اسامیوں کو تیزی سے پُر کیا جائے۔
2009 میں جنوبی 24 پرگنہ ضلع میں پرائمری اساتذہ کی 1834 آسامیوں پر بھرتی کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔ لیکن مختلف قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے تقرری نہیں ہو سکی۔ گزشتہ سال ہائی کورٹ کے حکم پر 1506 افراد کو تعینات کیا گیا تھا۔ لیکن باقی 328 آسامیاں خالی پڑی تھیں۔ اس لئے ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا گیا۔
یہ معاملہ جسٹس گنگوپادھیائے کی بنچ کے پاس گیا تو انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ گزشتہ 13 سالوں میں بھی بھرتی کا عمل مکمل نہیں ہوا ہے۔ جسٹس گنگوپادھیائے کے مطابق 328 اور 92 مزید اسامیوں کو بڑھا کر کل 420 لوگوں کی تقرری کی جانی چاہئے۔ انہوں نے جنوبی 24 پرگنہ ڈسٹرکٹ پرائمری ایجوکیشن کونسل کو یہ نئی میرٹ لسٹ 17 اپریل تک شائع کرنے کی بھی ہدایت دی۔ بھرتی جلد کی جائے۔ اس تناظر میں، درخواست گزاروں کے وکیل، دبیندو چٹوپادھیائے نے کہاکہ اس تقرری کو لے کر طویل عرصے سے قانونی جنگ چل رہی تھی۔ بالآخر عدالت نے تقرری کا حکم دے دیا۔ بہت سے ملازمت کے متلاشی اس کو لے کر احتجاج کر رہے تھے۔