کولکاتا: مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے بدھان نگر تھانہ کے تحت سالٹ لیک میں واقع پرائمری ایجوکیشن کونسل کے دفتر سامنے یہ امیدوار سالٹ لیک میں بورڈ کے دفتر کے باہر احتجاج کر رہے تھے۔ مگر اس وقت یہ لوگ دھرم تلہ میں احتجاج کر رہے ہیں۔ Job Seekers Planning To Protest Against Primary Education board In Kolkata
جسٹس امرتا سنہا اور جسٹس اجے کمار مکھرجی کی ڈویژن بنچ جمعہ کو اس کیس کی سماعت کرے گی۔ ارونا گھوش نامی ایک امیدوار نے کہاکہ ’’بورڈ کی حکمت عملی کی وجہ سے ہم لوگ نوکری سے محروم کردئیے گئے ہیں ۔ چنانچہ ہم نے کونسل کے دفتر کے سامنے بھوک ہڑتال کی مگر ہمارے احتجاج کو جبراً ہٹایا گیا۔جب کہ ہماری تحریک پرامن تھی۔عدالت نے بھی ہمیں احتجاج کرنے کی اجازت دی تھی۔ہم نے عدالت سے بھی رجوع کیا ہے۔ اب ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق اگلا لائحہ عمل بنایا جائے گا۔ لیکن ہم کونسل کے دفتر کے سامنے دوبارہ احتجاج کرنے کے لیے تیار ہیں۔
مزید پڑھیں:Bengal Road Accident بنگال سڑک حادثہ میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد ہلاک
مدعی کے وکیل فردوس شمیم نے کہا کہ اس سے قبل پولیس اور کونسل نے ہائی کورٹ کے یک بنچ کو غلط معلومات دی ہیں۔ معاملے میں مشتعل افراد کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ عدالت کا حکم یکطرفہ ہے۔ ہم اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ڈویژن بنچ کے پاس گئے ہیں۔ ہر کسی کو پرامن تحریک چلانے کا حق ہے۔ پولیس اسے زبردستی ختم نہیں کر سکتی ہے۔
2014 کے ٹیٹ پاس امیدواروں نے کرونامائی میں پرائمری ایجوکیشن کونسل آفس اے پی سی کی عمارت کے سامنے دھرنا دیا اور نئے بھرتی کے عمل میں انٹرویو کے بغیر شامل کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔پولس اور کونسل کی درخواست پر کلکتہ ہائی کورٹ کی یک رکنی بنچ نے کونسل کے دفتر کے احاطے میں دفعہ 144نافذ کردیا ۔Job Seekers Planning To Protest Against Primary Education board In Kolkata