جمعیت العلما ہند مغربی بنگال کے صدر صدیق اللہ چودھری نے فرانسیسی صدر ایمونئیل میکرون کی جانب سے اظہار رائے کی آزادی کے نام پر دین اسلام کے خلاف زہر افشانی کرنے اور چارلی ہیبڈو کی جانب سے پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا گستاخانہ کارٹون بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔
صدیق اللہ چودھری نے بنگال کے مسلمانوں اور علماء کرام سے قانون کے دائرے میں رہ کر پُرامن طریقے سے احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے 170 کروڑ سے زائد مسلمانوں کی دل آزاری کی گئی ہے۔ ایک سازش کے تحت منصوبہ بند طریقے پر شان رسالت میں گستاخی کرکے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے مغربی بنگال کے مسلمانوں سے کہا کہ فرانسیسی صدر ایمونئیل میکرون کے خلاف احتجاج و مظاہرے کرتے ہوئے یہ خیال رکھیں کہ کسی طرح سے قانون کی خلاف ورزی نہ ہو۔ احتجاج ضرور کریں لیکن قانون کے دائرے میں رہ کر ،کیوں کہ مسلمانوں کے خلاف ایک سازش ہے۔ کسی کو کسی بھی مذہب کو برا بھلا کہنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ لیکن کچھ لوگ اظہار رائے کی آزادی کے نام پر مذہبی جذبات کو مجروح کرتے ہیں۔ اس طرح کی حرکت کرکے مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
انہوں ریاست کے ائمہ مساجد سے بھی اپیل کی کہ وہ مسلمانوں کی اس نازک موقع پر صحیح رہنمائی کریں۔ انہوں تلقین کی کہ ہمیں صبر کا دامن نہیں چھوڑنا ہے، پر امن طریقے سے احتجاج کرنے کا ہمیں حق حاصل ہے، ہمیں کسی طرح کے بھی تشدد سے باز رہنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ فرانس کے صدر ایک سربراہ کی طرح بات کرنے کے بجائے بچوں کی طرح باتیں کر رہے ہیں۔ ایک آدمی کی غلطی کے لئے پوری قوم کو ذمہ دار ٹھہرانا صحیح نہیں ہے۔