کولکاتا: معروف سماجی کارکن تیستا سیتلواد کی حمایت میں کولکاتا میں جماعت اسلامی کی سربراہی میں متعدد تنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ تیستا سیتلواد اور ان جیسے دوسرے حقوق انسانی کے کارکنان کی گرفتاری کے خلاف ہماری تحریک جاری ہے۔ جماعت اسلامی اس معاملے میں ان تنظیموں کے ساتھ ہے جو تیستا سیتلواد اور ان جیسے دیگر حقوق انسانی کے کارکنان کی حمایت میں تحریک چلا رہے ہیں۔ Jamaat-e-Islami on Teesta Setalvad
کولکاتا میں سماجی کارکن تیستا سیتلواد کی گرفتاری کے خلاف لگاتار احتجاج و مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ایک احتجاجی ریلی میں کولکاتا کی مختلف فلاحی تنظیموں نے شرکت کی اور تیستا سیتلواد، صحافی محمد زبیر اور ان جیسے دوسرے حقوق انسانی کے کارکنان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ کولکاتا شہر میں لگاتار تیستا سیتلواد اور محمد زبیر کی گرفتاری کے خلاف احتجاج و مظاہرے ہو رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کی قیادت میں ایک بار کولکاتا میں ٹیپو سلطان شاہی سے وائی چینل تک احتجاجی ریلی نکالی۔ اس سے قبل بھی راجہ بازار، مولا علی میں احتجاج کیا جا چکا ہے۔
تیستا سیتلواد کی گرفتاری پر جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے صدر مولانا عبدالرفیق نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جو لوگ حق بولتے ہیں اور دبے کچلے لوگوں کے لیے آواز اٹھاتے ہیں ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ان کو سلاخوں کے پیچھے ڈالا جا رہا ہے۔تیستا سیتلواد نرمدا تحریک سے لیکر گجرات فسادات میں ہونے والی ظلم زیادتی کے خلاف مظلوموں کے لیے انصاف کی لڑائی لڑتی آئی ہیں اور گرفتاری سے قبل تک وہ یہ لڑائی لڑ رہی تھی۔ایسی آوازوں کو دبانے کے لیے یہ گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔
سماجی کارکنان کی گرفتاری بہت ہی افسوسناک ہے ان کی جلد از جلد رہائی ہونی چاہیے اگر اس طرح کے لوگوں کو سلاخوں کے پیچھے ڈالا جاتا رہا تو انصاف کے لیے کون آواز اٹھائے گا حق و انصاف کی بات کیسے کریں گے۔ ایک خوف کا ماحول اور ایمرجنسی جیسے حالات پیدا کردیے گئے ہیں۔ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور تیستا سیتلواد اور ان جیسے دیگر کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ جماعت کی یہ کوشش رہے گی کہ اس طرح کے جو لوگ ہیں وہ آزادانہ طور پر سماج کے لیے کام کرسکیں اور جماعت اسلامی ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔