کولکاتا:مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس کی پرنسپل سیکریٹری نندنی چکرورتی کو فارغ کرنے کے باوجود نوبنو کی طرف سے کوئی حکم نہیں آیا ہے اس لئے وہ اپنے عہدے پر کام کررہی ہیں۔ اس کے نتیجے میں راج بھون کی طرف سے ان کے خلاف کئی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ ان پر آئین کی توہین کا الزام لگایا جا سکتا ہے۔ اس پر آل انڈیا سروس رول کی خلاف ورزی کا الزام بھی لگایا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ، راج بھون انہیں ایک مجرم کے طور پر نشان زد کر سکتا ہے اور ساتھ ہی ان کے راج بھون میں داخل ہونے پر پابندی لگ سکتی ہے۔ راج بھون کے ذرائع کے مطابق گورنر نندنی کے حوالے سے اپنے عہدے کا احترام کر رہے ہیں۔ بی جے پی کے ریاستی صدر سوکانتا مجمدار نے ہفتہ کو راج بھون کا دورہ کیا۔ اس ملاقات کے بعد ہی گورنر سی وی آنند بوس نے ریاست کی امن و امان کی صورتحال، انتخابی تشدد سمیت مختلف مسائل پر بیان جاری کیا۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ ''پنچایتی انتخابات آزادانہ اور پرامن ہونے کو یقینی بنانے کے لیے بروقت اقدامات کیے جائیں گے۔'' نندنی چکرورتی کو بعد میں اتوار کو گورنر کے سکریٹری کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
ریاستی بی جے پی نے ایک بار گورنر کے کردار پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ یہاں تک کہ، پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی، سوپن داس گپتا نے جی 24 میں ان کا 'ترنمول کی زیراکس مشین' کہہ کر مذاق اڑایا تھا۔ اب سوال اٹھتا ہے کہ نندنی چکرورتی کو ہٹا کر کیا گورنر ہاؤس میں تبدیلی کی جھلک نظر آتی ہے؟ نوبنو کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ نندنی کو منتقل نہیں کریں گے لیکن ان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر اپنے فیصلے پرر اٹل ہیں۔اب دیکھنا ہوگا کہ گورنر کیا اقداامات کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:IT Raid in BBC Office بی بی سی دفاتر پر انکم ٹیکس کے چھاپے، اپوزیشن رہنماؤں کی مرکزی حکومت پر تنقید